Tafseer-e-Majidi - Ar-Ra'd : 36
وَ الَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَفْرَحُوْنَ بِمَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ وَ مِنَ الْاَحْزَابِ مَنْ یُّنْكِرُ بَعْضَهٗ١ؕ قُلْ اِنَّمَاۤ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ اللّٰهَ وَ لَاۤ اُشْرِكَ بِهٖ١ؕ اِلَیْهِ اَدْعُوْا وَ اِلَیْهِ مَاٰبِ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو اٰتَيْنٰهُمُ : ہم نے انہیں دی الْكِتٰبَ : کتاب يَفْرَحُوْنَ : وہ خوش ہوتے ہیں بِمَآ : اس سے جو اُنْزِلَ : نازل کیا گیا اِلَيْكَ : تمہاری طرف وَ : اور مِنَ : بعض الْاَحْزَابِ : گروہ مَنْ : جو يُّنْكِرُ : انکار کرتے ہیں بَعْضَهٗ : اس کی بعض قُلْ : آپ کہ دیں اِنَّمَآ : اس کے سوا نہیں اُمِرْتُ : مجھے حکم دیا گیا اَنْ : کہ اَعْبُدَ : میں عبادت کروں اللّٰهَ : اللہ وَ : اور لَآ اُشْرِكَ : نہ شریک ٹھہراؤں بِهٖ : اس کا اِلَيْهِ : اس کی طرف اَدْعُوْا : میں بلاتا ہوں وَاِلَيْهِ : اور اسی کی طرف مَاٰبِ : میرا ٹھکانا
اور جن لوگوں کو کتاب ہم نے دی تھی وہ خوش ہورہے ہیں اس (کتاب) سے جو آپ پر نازل ہوئی ہے،71۔ اور انہی کے گروہ میں ایسے بھی ہیں جو اس کے بعض (حصوں) کا انکار کرتے ہیں،72۔ آپ کہیے کہ مجھے تو بس اس کا حکم ملا ہے کہ میں اللہ کی عبادت کروں اور اس کا شریک کسی کو نہ کروں، اسی کی طرف میں بلاتا ہوں اور اسی کی طرف مجھے (واپس) جانا ہے،73۔
71۔ (چنانچہ وہ اس پر ایمان لے آئے اور آپ ﷺ کی تصدیق کی) لانھم امنوا بہ وصدقوہ (کبیر عن ابن عباس ؓ (آیت) ” الذین اتینھم الکتب “۔ یہ ذکر ان لوگوں کا ہے جو سچے اہل کتاب تھے صحیح معنی میں اپنے اپنے دین و شریعت کے پیرو تھے، یہ رسول اللہ ﷺ پر بھی بلاتامل ایمان لے آئے، ھم الذین امنوا بالرسول من اھل الکتاب (کبیر عن ابن عباس ؓ 72۔ یعنی ایسے حصوں سے انکار جو ان کی مرضی و خواہش کے خلاف ہوتے ہیں۔ (آیت) ” الاحزاب “۔ یعنی کافروں ومنکروں کے وہ حصے جنہوں نے رسول اسلام کی مخالفت پر جتھے بنا لیے اور اس میں مشرکین عام اہل کتاب سب آگئے۔ والاحزاب بقیۃ اھل الکتاب وسائر المشرکین (کبیر عن ابن عباس ؓ یعنی کفرتھم الذین تحزبوا علی رسول اللہ ﷺ بالعداوۃ (بیضاوی) 73۔ ذرا اسے غور کرکے دیکھا جائے تو اتنے سے فقرہ میں توحید، رسالت، معاد، تینوں بنیادی عقیدے آگئے۔ ھذا الکلام جامع لکل ما ورد التکلیف بہ (کبیر) اذا تامل الانسان فی ھذہ الالفاظ القلیلۃ ووقف علیھا عرف انھا محتویۃ علی جمیع المطالب المعتبرۃ فی الدین (کبیر) (آیت) ’ امرت “۔ یعنی میرے پاس وحی سے حکم بھیجا ہے، اثبات رسالت، (آیت) ” اعبداللہ ولا اشرک بہ۔ “ اثبات توحید، (آیت) ” الیہ ادعوا “۔ اثابت رسالت “۔ (آیت) ” الیہ ماب “۔ اثبات معاد۔
Top