Tafseer-e-Majidi - Al-Hijr : 55
قَالُوْا بَشَّرْنٰكَ بِالْحَقِّ فَلَا تَكُنْ مِّنَ الْقٰنِطِیْنَ
قَالُوْا : وہ بولے بَشَّرْنٰكَ : ہم نے تمہیں خوشخبری دی بِالْحَقِّ : سچائی کے ساتھ فَلَا تَكُنْ : آپ نہ ہوں مِّنَ : سے الْقٰنِطِيْنَ : مایوس ہونے والے
(ابراہیم (علیہ السلام) نے) کہا کیا تم مجھے بشارت اس حال میں دیتے ہو کہ مجھ پر بڑھاپا آچکا سو بشارت کس چیز کی دیتے ہو،46۔
46۔ آپ (علیہ السلام) کا مطلب تھا کہ یہ امر آثار و علامات ظاہری اور اسباب عادی کے لحاظ سے تو مستعبد ہے۔ یہ مطلب نہ تھا کہ اللہ کی قدرت سے بعید ہے۔
Top