Tafseer-e-Mazhari - Al-Hijr : 55
قَالُوْا بَشَّرْنٰكَ بِالْحَقِّ فَلَا تَكُنْ مِّنَ الْقٰنِطِیْنَ
قَالُوْا : وہ بولے بَشَّرْنٰكَ : ہم نے تمہیں خوشخبری دی بِالْحَقِّ : سچائی کے ساتھ فَلَا تَكُنْ : آپ نہ ہوں مِّنَ : سے الْقٰنِطِيْنَ : مایوس ہونے والے
(انہوں نے) کہا ہم آپ کو سچی خوشخبری دیتے ہیں آپ مایوس نہ ہوئیے
قالوا ابشرنک بالحق فرشتوں نے کہا : ہم نے آپ کو سچی (یا یقین کے ساتھ یا سچے طریقے سے) خوشخبری دی ہے۔ حق سے مراد ہے : اللہ کا قول اور حکم جس کو ٹالنے والا کوئی نہیں ‘ کسی طرح اس کو ٹالا نہیں جاسکتا۔ فلا تکن من القانطین پس آپ آس توڑنے والوں میں سے نہ ہوں (یقینی امید رکھیں) اللہ بغیر ماں باپ کے بھی پیدا کرسکتا ہے تو کوئی تعجب نہیں کہ بوڑھے ماں باپ کو بچہ عطا فرما دے۔ حضرت ابراہیم کو قدرت خدا کا انکار نہ تھا بلکہ ایسا ہونا چونکہ معمولی خداوندی کے خلاف تھا ‘ اسلئے آپ کو تعجب ہوا۔
Top