Tafseer-e-Majidi - Al-Hijr : 87
وَ لَقَدْ اٰتَیْنٰكَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِیْ وَ الْقُرْاٰنَ الْعَظِیْمَ
وَلَقَدْ : اور تحقیق اٰتَيْنٰكَ : ہم نے تمہیں دیں سَبْعًا : سات مِّنَ : سے الْمَثَانِيْ : بار بار دہرائی جانیوالی وَالْقُرْاٰنَ : اور قرآن الْعَظِيْمَ : عظمت والا
اور بالیقین ہم نے آپ کو (وہ) سات (آیتیں) دیں (جو) مکرر (پڑھی جاتی ہیں) اور قرآن عظیم (دیا) ہے،75۔
75۔ (تو جب اتنی بڑی نعمت آپ ﷺ کو مل چکی ہے، تو بس ہمارے ہی لطف و عنایت پر نظر رکھیے، اور کافروں کا جو معاملہ آپ کے ساتھ ہے اسے خیال میں بھی نہ لائیے) سبعا من المثانی “۔ یعنی وہ سات آیتیں جو بار بار نماز میں پڑھی جاتی ہیں۔ مراد سورة الفاتحہ ہے۔ جو حقیقۃ اپنی عظمت واہمیت خصوصی کے لحاظ سے مستحق اسی کی تھی کہ اس کا ذکر مستقلا بھی کیا جائے، سبع المثانی کی تفسیر سورة الفاتحہ سے حدیث صحیح میں خود رسول اللہ ﷺ سے منقول ہے۔ صحیح بخاری کتاب التفسیر میں حضرت ابوہریرہ ؓ اور حضرت ابوسعید الخدری ؓ کی روایتوں سے اور عینی کی عمدہ القاری میں یہی قول صحابیوں میں حضرت عمر ؓ ، حضرت علی ؓ اور حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کا اور تابعیں میں حسن بصری (رح) اور مجاہد (رح) اور قتادہ (رح) اور ربیع (رح) اور کلبی (رح) کا نقل ہوا ہے ائمہ تفسیر بھی کثرت سے اسی طرف گئے ہیں۔ وھو قول اکثر المفسرین انہ فاتحۃ الکتب وھو قول عمر وعلی وابن مسعود وابی ہریرہ والحسن وابی العالیۃ و مجاھد والضحاک و سعید بن جبیر وقتادۃ وروی ان النبی ﷺ قرأالفاتحۃ وقالھی السبع المثانی رواہ ابوہریرہ ؓ (کبیر) (آیت) ” من المثانی “ من تبعیض کے لئے بھی ہوسکتا ہے، اور محض بہ طور صلہ کے بھی کام دے سکتا ہے۔ قال الزجاج فیھا وجھان احدھما ان تکون للتبعیض من القران ویجوز ان تکون من صلۃ والمعنی اتیناک سبعاھی المثانی (کبیر)
Top