Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 105
اِنَّمَا یَفْتَرِی الْكَذِبَ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِ١ۚ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْكٰذِبُوْنَ
اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں يَفْتَرِي : بہتان باندھتا ہے الْكَذِبَ : جھوٹ الَّذِيْنَ : وہ لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ : جو ایمان نہیں لاتے بِاٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی آیتوں پر وَاُولٰٓئِكَ : اور یہی لوگ هُمُ : وہ الْكٰذِبُوْنَ : جھوٹے
جھوٹ افترا کرنے والے تو بس یہی لوگ تو ہیں جو اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں لاتے اور یہی لوگ (پورے پورے) جھوٹے ہیں،167۔
167۔ (کہ جو صادق اور سرتاسر صدق ہے، اسے کاذب ومفتری بتا رہے ہیں، اور خالق کے کلام کو مخلوق کا کلام ٹھیرا رہے ہیں) (آیت) ” اولٓئک ھم الکذبون “۔ یعنی پکے جھوٹے، اول نمبر کے لپاڑیے۔ الکاملون فی الکذب (کشاف) بعض محققین نے یہاں سے یہ نکالا ہے کہ کذب ایک بدترین کبیرہ ہے۔ (آیت) ” انما “۔ کے کلمہ حصر کے ساتھ کذب کا ذکر آنا گویا یہ معنی رکھتا ہے کہ کذب کا ارتکاب تو بس انہیں لوگوں سے ممکن ہے جو سرے سے آیات الہی پر ایمان ہی نہیں رکھتے فی ھذہ الایۃ دلالۃ قویۃ علی ان الکذب من اکبر الکبائر وافحش الفواحش والدلیل علیہ ان کلمۃ انما للحصر والمعنی ان الکذب والفریۃ لایقدم علیھما الامن کان غیر مومن بایات اللہ تعالیٰ والا من کافر کافرا وھذا تھدید فی النھایۃ (کبیر)
Top