Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 37
اِنْ تَحْرِصْ عَلٰى هُدٰىهُمْ فَاِنَّ اللّٰهَ لَا یَهْدِیْ مَنْ یُّضِلُّ وَ مَا لَهُمْ مِّنْ نّٰصِرِیْنَ
اِنْ : اگر تَحْرِصْ : تم حرص کرو (للچاؤ) عَلٰي هُدٰىهُمْ : ان کی ہدایت کے لیے فَاِنَّ اللّٰهَ : تو بیشک اللہ لَا يَهْدِيْ : ہدایت نہیں دیتا مَنْ : جسے يُّضِلُّ : وہ گمراہ کرتا ہے وَمَا : اور نہیں لَهُمْ : ان کے لیے مِّنْ : کوئی نّٰصِرِيْنَ : مددگار
اگر آپ کو ان کے راہ راست پر آنے کی تمنا ہے تو اللہ ایسے کو راہ نہیں دکھاتا جسے وہ (اس کے عناد کے باعث) گمراہ کرچکا ہے، اور نہ ان کا کوئی حمایتی ہوگا،55۔
55۔ (سو آپ صبر سے کام لیجئے) اب پھر خطاب رسول اللہ ﷺ سے ہے، آپ ﷺ کی افراط شفقت علی الخلق کی بنا پر آپ ﷺ کو اس حقیقت پر توجہ دلائی جارہی ہے کہ جو لوگ خود اپنی ہدایت کی پروا نہیں رکھتے، ان کے لئے قانون تکوینی بدلا نہیں جائے گا “۔ وہ بدستور یوں ہی گمراہی میں پڑا رہیں گے۔
Top