Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 94
وَ لَا تَتَّخِذُوْۤا اَیْمَانَكُمْ دَخَلًۢا بَیْنَكُمْ فَتَزِلَّ قَدَمٌۢ بَعْدَ ثُبُوْتِهَا وَ تَذُوْقُوا السُّوْٓءَ بِمَا صَدَدْتُّمْ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ۚ وَ لَكُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ
وَ : اور لَا تَتَّخِذُوْٓا : تم نہ بناؤ اَيْمَانَكُمْ : اپنی قسمیں دَخَلًۢا : دخل کا بہانہ بَيْنَكُمْ : اپنے درمیان فَتَزِلَّ : کہ پھسلے قَدَمٌ : کوئی قدم بَعْدَ ثُبُوْتِهَا : اپنے جم جانے کے بعد وَتَذُوْقُوا : اور تم چکھو السُّوْٓءَ : برائی (وبال) بِمَا : اس لیے کہ صَدَدْتُّمْ : روکا تم نے عَنْ : سے سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ وَلَكُمْ : اور تمہارے لیے عَذَابٌ : عذاب عَظِيْمٌ : بڑا
اور اپنی قسموں کو باہمی فساد کا ذریعہ نہ بناؤ، کہیں (کسی اور کا) قدم اس کے جمنے کے بعد نہ پھسل جائے،150۔ اور تم کو تکلیف بھگتنا پڑے بہ سبب اس کے کہ تم (دوسروں کے) مانع ہوئے اللہ کی راہ سے، اور تمہیں بڑا عذاب ہوگا،151۔
150۔ (اور وہ دوسرے عہد شکنی میں تمہاری تقلید کرنے لگیں) (آیت) ” ولا تتخذوا ایمانکم دخلا بینکم “۔ وہ اس طرح کے اپنے عہدوں اور قسموں کو توڑنا شروع کردو۔ 151۔ ایک تو خود اپنی معصیت کے سبب سے، اور دوسرے اس لئے کہ دوسرے لوگ تمہاری ہی مثال دیکھ کر نقض عہد کے مرتکب ہوئے اس عذاب سے، عذاب آخرت مراد ہے۔ (آیت) ” وتذوقوا السوٓء، السوٓء “۔ من السوء العذاب الدنیوی من القتل والا سرو النھب الجلاء وغیر ذلک (روح) (آیت) ” السوٓء “۔ لفظا صیغہ واحد ہے۔ مراد مجموعہ مصائب ہے۔ مراعاۃ للجموع اوللفظ الجمع علی الوجہ الکثیر (روح)
Top