Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 95
وَ لَا تَشْتَرُوْا بِعَهْدِ اللّٰهِ ثَمَنًا قَلِیْلًا١ؕ اِنَّمَا عِنْدَ اللّٰهِ هُوَ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَ : اور لَا تَشْتَرُوْا : تم نہ لو بِعَهْدِ اللّٰهِ : اللہ کے عہد کے بدلے ثَمَنًا : مول قَلِيْلًا : تھوڑا اِنَّمَا : بیشک جو عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے ہاں هُوَ : وہی خَيْرٌ : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ : تم جانو
اور اللہ کے عہد کو (دنیا کے) تھوڑے نفع کے عوض میں نہ بیچ ڈالو،152۔ بیشک اللہ کے پاس جو کچھ ہے وہ تمہارے حق میں کہیں بہتر ہے، اگر تم علم (صحیح) رکھتے ہو،153۔
152۔ اجر آخرت کے مقابلہ میں دنیا کا کثیر ترین نفع بھی قلیل ہی ہے۔ یہ مراد نہیں کہ دنیا کا نفع اگر کثیر ہورہا ہو تو احکام کی خلاف ورزی جائز ہے، مراد یہ ہے کہ اجر آخرت کو دنیا کے کسی معاوضہ پر بھی ہرگز فروخت نہ کردینا، (آیت) ” بعھد اللہ “۔ عھد اللہ سے مراد رسول اللہ ﷺ کے ہاتھ پر بیعت ایمانی ہے، جس کے اندر سارے ہی احکام شریعت آگئے، المراد بہ عند کثیر بیعۃ رسول اللہ ﷺ علی الایمان (روح) 153۔ (کہ اجر آخرت کیا قدروقیمت رکھتا ہے) (آیت) ” ماعنداللہ “۔ یعنی اجر آخرت “۔ (آیت) ” ھوخیرلکم “۔ دنیا کی ہر لذت، ہر نعمت سے کہیں بڑھ چڑھ کر :۔
Top