Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 77
سُنَّةَ مَنْ قَدْ اَرْسَلْنَا قَبْلَكَ مِنْ رُّسُلِنَا وَ لَا تَجِدُ لِسُنَّتِنَا تَحْوِیْلًا۠   ۧ
سُنَّةَ : سنت مَنْ : جو قَدْ اَرْسَلْنَا : ہم نے بھیجا قَبْلَكَ : آپ سے پہلے مِنْ : سے رُّسُلِنَا : اپنے رسول (جمع) وَلَا تَجِدُ : اور تم نہ پاؤگے لِسُنَّتِنَا : ہماری سنت میں تَحْوِيْلًا : کوئی تبدیلی
جیسا کہ ہمارا) دستور ان کے باب میں رہا ہے جنہیں آپ کے قب ہم نے اپنا رسول بنا کر بھیجا تھا،110۔ اور آپ ہمارے (اس) دستور میں کوئی تبدیلی نہ پائیں گے،111۔
111۔ یعنی صابرین مطیعین کی مدد ونصرت اور منکرین کی مغلوبی وپامالی تو ہماری قطعی قانون ہے۔ آپ اس باب میں کوئی شک وتردد لائیں ہی نہیں۔ (آیت) ” لسنتنا “۔ یہ سنت ہے سنت الہی ہی، جیسا کہ اس جزء میں بالکل صاف ارشاد ہوا ہے اور اس کے قبل جو (آیت) ” سنۃ “ کی اضافت (آیت) ” رسلنا “۔ کے ساتھ آئی ہے تو اس سے مراد صرف یہ ہے کہ یہ سنت الہی رسولوں کے باب میں ہے۔ فالسنۃ للہ عزوجل واضیفت للرسل (علیہ السلام) لانھا سنۃ لاجلھم (روح)
Top