Tafseer-e-Majidi - Maryam : 43
یٰۤاَبَتِ اِنِّیْ قَدْ جَآءَنِیْ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَمْ یَاْتِكَ فَاتَّبِعْنِیْۤ اَهْدِكَ صِرَاطًا سَوِیًّا
يٰٓاَبَتِ : اے میرے ابا اِنِّىْ : بیشک میں قَدْ جَآءَنِيْ : بیشک میرے پاس آیا ہے مِنَ الْعِلْمِ : وہ علم مَا : جو لَمْ يَاْتِكَ : تمہارے پاس نہیں آیا فَاتَّبِعْنِيْٓ : پس میری بات مانو اَهْدِكَ : میں تمہیں دکھاؤں گا صِرَاطًا : راستہ سَوِيًّا : سیدھا
اے میرے باپ میرے پاس وہ علم آچکا ہے جو آپ کے پاس نہیں آیا سو میری پیروی کیجئے میں آپ کو سیدھا راستہ بتادوں گا،64۔
64۔ (جو توحید، ایمان اور نجات کا راستہ ہے) (آیت) ” العلم “۔ یعنی علم بالوحی جس میں غلطی کا احتمال ہی نہیں۔ فقہاء نے یہاں سے مسائل ذیل کا استنباط کیا ہے :۔ (1) بےعلموں پر علماء کی اتباع واقتداء لازم ہے۔ (2) باپ کو بیٹے سے استفادہ وتلمذ جائز ہے۔ (3) فضل نسب علم و کمال کا ہم سطح نہیں۔
Top