Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 32
قَالُوْا سُبْحٰنَكَ لَا عِلْمَ لَنَاۤ اِلَّا مَا عَلَّمْتَنَا١ؕ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَلِیْمُ الْحَكِیْمُ
قَالُوْا : انہوں نے کہا سُبْحَا نَکَ : آپ پاک ہیں لَا عِلْمَ لَنَا : ہمیں کوئی علم نہیں اِلَّا : مگر مَا : جو عَلَّمْتَنَا : آپ نے ہمیں سکھادیا اِنَّکَ اَنْتَ : بیشک آپ الْعَلِیْمُ : جاننے والے الْحَكِیْمُ : حکمت والے
وہ بولے تو پاک ذات ہے116 ۔ ہمیں تو کچھ علم نہیں مگر ہاں وہی جو تو نے ہمیں علم دے دیا۔117 ۔ بیشک تو ہی ہے بڑا علم والا،118 ۔ حکمت والا۔119 ۔
116 ۔ (اور اس سے برتر اور منزہ کہ تیرا کوئی سا بھی فعل حکمت سے خالی اور مصلحت سے عاری ہو) ملائکہ پرستی (دیوی دیوتا پوجا) پر ضرب شدید لگانا ہے۔ 117 ۔ (اور ہم ناچیز بندوں کے علم کی تیرے نامتناہی اور لامحدود علم کے سامنے بساط ہی کیا ؟ ) صفت خلق، صفت قدرت وغیرہ دوسری صفات کا ذکر ہی نہیں، خود صفت علم کے بھی معیار سے کہاں فرشتوں کا علم جزئی اور کہاں حق تعالیٰ کا علم کلی ! 118 ۔ (جس کے علم کے لیے حاضر و غائب، قریب وبعید، حال ومستقبل سب یکساں ! اور جو بحیثیت ہمی دان وہمہ بین کے ہر مخلوق کے ظرف سے، استعداد سے، ملکات طبع سے یکساں واقف ! ) 119 ۔ (اور اسی قانون حکم کے ماتحت بشر وملک ہر مخلوق میں اس کی استعداد کے مطابق، اس کے ظرف کے متناسب، علم کا تقسیم کرنے والا، کام لینے والا)
Top