Tafseer-e-Majidi - Ash-Shu'araa : 225
اَلَمْ تَرَ اَنَّهُمْ فِیْ كُلِّ وَادٍ یَّهِیْمُوْنَۙ
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اَنَّهُمْ فِيْ كُلِّ وَادٍ : کہ وہ ہر ادی میں يَّهِيْمُوْنَ : سرگرداں پھرتے ہیں
کیا تجھے خبر نہیں کہ وہ (شاعر) ہر میدان میں حیران پھرا کرتے ہیں،121۔
121۔ (خیالی مضامین کی تلاش میں ٹکریں مارتے، ٹھوکریں کھاتے) یعنی شاعروں کو واقعیت و حقیقت سے واسطہ کیا ہوتا ہے ؟ یہ تو تمامتر تخیل پرستی میں مبتلا رہتے ہیں۔ قرآن جو سرتا سر دفتر حقائق ہے وہ تو شعر و شاعری کی بالکل ضد ہے۔
Top