Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 71
یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَلْبِسُوْنَ الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَكْتُمُوْنَ الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۠   ۧ
يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ : اے اہل کتاب لِمَ : کیوں تَلْبِسُوْنَ : تم ملاتے ہو الْحَقَّ : سچ بِالْبَاطِلِ : جھوٹ وَتَكْتُمُوْنَ : اور تم چھپاتے ہو الْحَقَّ : حق وَاَنْتُمْ : حالانکہ تم تَعْلَمُوْنَ : جانتے ھو
اے اہل کتاب تم حق کی تلبیس باطل کے ساتھ کئے جاتے اور حق کو چھپاجاتے ہو حالانکہ تم جانتے ہوتے ہو،162 ۔
162 ۔ یہاں یہود پر تین الزامات متعین طور پر لگائے گئے ہیں :۔ ( 1) (آیت) ” تلبسون الحق بالباطل “۔ اپنی کتابوں کی ایسی تاویلیں کرتے ہیں کہ حق باطل کے تحت میں دب کر رہ جاتا ہے، باطل حق کو ڈھانپ لیتا ہے اور تاویل بڑھ کر صریح تحریف بن جاتی ہے۔ فسر اللبس بالخلط والتغطیۃ (بحر) (2) (آیت) ” تکتمون الحق “۔ حق کو سرے سے چھپا ڈالتے ہو اور جہاں جہاں بشارتیں ؔ ظہور اسلام کی صاف موجود ہیں وہاں عبارتیں کچھ کی کچھ دیتے ہو۔ (3) (آیت) ” وانتم تعلمون “۔ یہ سب کچھ اپنے قصد و ارادہ سے کررہے ہو۔ محض اتفاقی طور پر یہ نہی ہورہا ہے۔ تحریفات اہل کتاب پر حاشیہ پارۂ اول میں گزر چکے ہیں۔
Top