Tafseer-e-Majidi - Al-Ghaafir : 80
وَ لَكُمْ فِیْهَا مَنَافِعُ وَ لِتَبْلُغُوْا عَلَیْهَا حَاجَةً فِیْ صُدُوْرِكُمْ وَ عَلَیْهَا وَ عَلَى الْفُلْكِ تُحْمَلُوْنَؕ
وَلَكُمْ : اور تمہارے لئے فِيْهَا : ان میں مَنَافِعُ : بہت سے فائدے وَلِتَبْلُغُوْا : اور تاکہ تم پہنچو عَلَيْهَا : ان پر حَاجَةً : حاجت فِيْ : میں صُدُوْرِكُمْ : تمہارے سینوں وَعَلَيْهَا : اور ان پر وَعَلَي : اور پر الْفُلْكِ : کشتیوں تُحْمَلُوْنَ : لدے پھرتے ہو
اور تمہارے لئے ان میں (اور بھی) فائدے ہیں اور تاکہ تم ان پر (سوار ہوکر) اپنے دلوں کے مقصد تک پہنچو اور تم ان پر اور کشی پر لدے لدے پھرتے ہو،76۔
76۔ (اپنے مقاصد دنیوی کیلئے) (آیت) ” منافع “۔ اس کے تحت میں اگر ایک تجارت ہی کی مد کو لیجئے تو خدا معلوم اس کی کتنی شاخیں نکلتی چلی آئیں۔ کچے گوشت کی تجارت، خشک شدہ محفوظ گوشت کی تجارت، اون کی تجارت، کھالوں کی تجارت، آنت کی تجارت ہڈی کی تجارت، دانت کی تجارت، دودھ، دہی، پینر، گھی، مکھن، کریم، بالائی کی تجارت، وقس علی ہذا ..... اور طبی فوائد کو کوئی گنانا چاہے تو وہ اس کے علاوہ ! مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ آیت سے ان جاہل صوفیہ کا بھی رد نکل آیا جو اسباب معیشت سے نفع اٹھانے کو طریق و سلوک کے منافی سمجھتے ہیں، (آیت) ” حاجۃ فی صدورکم “۔ اس کے تحت میں تفریحی سفر، تجارتی سفر، جنگی سفر، خانگی سفر، مذہبی سفر سب آجاتے ہیں۔
Top