Tafseer-e-Majidi - Az-Zukhruf : 19
وَ جَعَلُوا الْمَلٰٓئِكَةَ الَّذِیْنَ هُمْ عِبٰدُ الرَّحْمٰنِ اِنَاثًا١ؕ اَشَهِدُوْا خَلْقَهُمْ١ؕ سَتُكْتَبُ شَهَادَتُهُمْ وَ یُسْئَلُوْنَ
وَجَعَلُوا : اور انہوں نے بنا لیے الْمَلٰٓئِكَةَ : فرشتوں کو الَّذِيْنَ : ان کو هُمْ : وہ جو عِبٰدُ الرَّحْمٰنِ : بندے ہیں رحمن کے اِنَاثًا : عورتیں۔ بیٹیاں ۭاَشَهِدُوْا : کیا وہ گواہ تھے۔ کیا وہ حاضر تھے خَلْقَهُمْ : ان کی ساخت۔ ان کی تخلیق کے وقت سَتُكْتَبُ : ضرور لکھی جائے گی شَهَادَتُهُمْ : ان کی گواہی وَيُسْئَلُوْنَ : اور وہ پوچھے جائیں گے
اور انہوں نے فرشتوں کو جو (خدائے) رحمن کے بندے ہیں عورت قرار دے رکھا ہے تو کیا یہ ان کی پیدائش کے وقت موجود تھے، ان کا دعوی لکھ لیا جاتا ہے اور ان سے باز پرس ہوگی،12۔
12۔ فرشتوں کی نسائیت پر حاشیے اس کے قبل گذر چکے ہیں۔ پ 5 اور پ 15 میں۔ محققین نے آیت سے یہ استنباط کیا ہے کہ کسی عقیدہ کا بلادلیل قائل ہوجانا قابل ملامت ہے اور تقلید جامد جو محض رسم پرستی کی مرادف ہے مورد وعید ہے۔ ھذا یدل علی ان القول بغیر دلیل منکر وان التقلید یوجب الذم العظیم والعقاب الشدید (کبیر)
Top