Tafseer-e-Majidi - At-Tur : 37
اَمْ عِنْدَهُمْ خَزَآئِنُ رَبِّكَ اَمْ هُمُ الْمُصَۜیْطِرُوْنَؕ
اَمْ عِنْدَهُمْ : یا ان کے پاس خَزَآئِنُ : خزانے ہیں رَبِّكَ : تیرے رب کے اَمْ هُمُ الْمُصَۜيْطِرُوْنَ : یا وہ محفاظ ہیں۔ داروغہ ہیں
کیا ان لوگوں کے پاس آپ کے پروردگار کے خزانے ہیں، یا یہ لوگ حاکم (مجاز) ہیں ؟ ،18۔
18۔ (اور یہ جسے چاہیں نبوت دلوادیں) اب تک ذکر منکرین توحید کا تھا۔ اب ذکر منکرین رسالت کا شروع ہوتا ہے۔ (آیت) ” خزآئن ربک “۔ خزائن پروردگار سے مراد اس کی نعمتوں اور رحمتوں کے خزانے ہیں۔
Top