Tafseer-e-Majidi - Al-Hadid : 26
وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا وَّ اِبْرٰهِیْمَ وَ جَعَلْنَا فِیْ ذُرِّیَّتِهِمَا النُّبُوَّةَ وَ الْكِتٰبَ فَمِنْهُمْ مُّهْتَدٍ١ۚ وَ كَثِیْرٌ مِّنْهُمْ فٰسِقُوْنَ   ۧ
وَلَقَدْ : اور البتہ تحقیق اَرْسَلْنَا نُوْحًا : بھیجا ہم نے نوح کو وَّاِبْرٰهِيْمَ : اور ابراہیم کو وَجَعَلْنَا : اور بنایا ہم نے۔ رکھا ہم نے فِيْ ذُرِّيَّتِهِمَا : ان دونوں کی اولاد میں النُّبُوَّةَ : نبوت کو وَالْكِتٰبَ : اور کتاب کو فَمِنْهُمْ مُّهْتَدٍ ۚ : تو بعض ان میں سے ہدایت یافتہ ہیں وَكَثِيْرٌ مِّنْهُمْ : اور بہت سے ان میں سے فٰسِقُوْنَ : فاسق ہیں
اور ہم نے نوح اور ابراہیم (علیہ السلام) کو پیغمبر بنا کر بھیجا اور دونوں کی نسل میں نبوت اور کتاب جاری کردی،42۔ سو ان میں سے ہدایت یافتہ بھی ہوئے، اور اکثر ان میں کے نافرمان نکلے،43۔
42۔ اس میں اس بڑی اہم تاریخی حقیقت کا اعلان آگیا کہ نبوت و شریعت آسمانی کا سلسلہ بنی نوح میں نسل ابراہیمی کے واسطہ سے چلا اور دوسری نسلیں طرح طرح کے شرک اور وہم پرستیوں میں رہ گئیں۔ 43۔ (آیت) ” فمنھم “۔ ضمیر ھم ان پیغمبروں کی ذریت کی جانب بھی ہوسکتی ہے اور امتان دعوت کی جانب بھی۔ اے فمن الذریۃ اومن المرسل الیھم (کبیر) (آیت) ” فسقون “۔ یہاں لفظی معنی میں ہے۔ اصطلاح فقہ میں نہیں، مراد یہاں کافر ہیں جیسا کہ قرآن مجید میں اور بھی متعدد مواقع پر ہے۔ یعنی الذین ترکوا الایمان بعیسی ومحمد علیھما الصلوۃ والسلام (معالم) فارقون عن حدود دینھم (روح)
Top