Tafseer-e-Majidi - Al-Hashr : 22
هُوَ اللّٰهُ الَّذِیْ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ۚ عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ١ۚ هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ
هُوَ اللّٰهُ : وہ اللہ الَّذِيْ : وہ جس لَآ اِلٰهَ : نہیں کوئی معبود اِلَّا هُوَ ۚ : اس کے سوا عٰلِمُ الْغَيْبِ : جاننے والا پوشیدہ کا وَالشَّهَادَةِ ۚ : اور آشکارا هُوَ الرَّحْمٰنُ : وہ بڑا مہربان الرَّحِيْمُ : رحم کرنے والا
اللہ وہی تو ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ جاننے والا ہے پوشیدہ اور ظاہر کا وہی نہایت مہربان ہے، بار بار رحم کرنے والا ہے،34۔
34۔ اور یہی وہ صفات کاملہ ہیں، جن سے مشرک قوموں کے معبود اور اہل باطل کے خدا خالی ہیں۔ (آیت) ” ھو ..... الا ھو “۔ حق تعالیٰ کی یکتائی اور توحید کامل کا اثبات اس سے ہوگیا۔ (آیت) ” علم الغیب والشھادۃ “۔ حق تعالیٰ کا علم فلاسفہ مصرویونان وغیرہ کے خدا کی طرح، محدود وناقص قسم کا نہیں، ہر طرح کامل اور جزئیات وکلیات سب کو محیط ہے۔ اسی صفت علم کا علم صحیح نہ رکھنے سے مشرکین کو خدا جانے کتنے دیوتا گڑھنے پڑے۔ (آیت) ” ھو الرحمن الرحیم “۔ حق تعالیٰ کی صفت رحم ہر طرح کامل اور غیر محدود ہے۔ اسی صفت کے بارے میں ٹھوکر لگنے سے مسیحیوں کو ” کفارہ “ کا عقیدہ تراشنا پڑا، اور پھر ایک خدا کے ” اکلوتے بیٹے “۔ کی تلاش ہوئی، جس کو ساری گنہگار مخلوق کی طرح سے کفارہ میں پیش کیا جائے !
Top