Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 115
قَالُوْا یٰمُوْسٰۤى اِمَّاۤ اَنْ تُلْقِیَ وَ اِمَّاۤ اَنْ نَّكُوْنَ نَحْنُ الْمُلْقِیْنَ
قَالُوْا : وہ بولے يٰمُوْسٰٓي : اے موسیٰ اِمَّآ : یا اَنْ : یہ کہ تُلْقِيَ : تو ڈال وَاِمَّآ : اور یاد (ورنہ) اَنْ : یہ کہ نَّكُوْنَ : ہوں نَحْنُ : ہم الْمُلْقِيْنَ : ڈالنے والے
وہ (ساحر) بولے اے موسیٰ (علیہ السلام) یا تو تم (پہلے) ڈالو یا ہم ہی ڈال چلیں،151 ۔
151 ۔ اب بیان ایک دوسرے منظر کا ہورہا ہے۔ مقابلہ کی تاریخ مقرر ہوچکی ہے۔ اس تاریخ پر سب میدان میں جمع ہوئے ہیں۔ قرآن مجید شعر بلیغ کی طرح درمیانی مضامین کی جو از خود سمجھ میں آسکتے ہیں صراحت نہیں کرتا۔ انہیں چھوڑ کر دوسری منزل بیان کردیتا ہے۔ ساحر اس وقت تک موسیٰ (علیہ السلام) نبی کو بھی اپنے ہی طرح کا ایک ماہر فن ساحر سمجھ کر گویا کہہ رہے ہیں کہ مقابلہ ہمارے تمہارے فن کا تو اب ہو ہی رہا ہے۔ اب یہ بتلاؤ شروع کون کرے گا ؟ کرکٹ کی اصطلاح میں پہلی ایننگز (innings) کس کی ہوگی ؟
Top