Tafseer-e-Majidi - An-Naba : 11
وَّ جَعَلْنَا النَّهَارَ مَعَاشًا۪
وَّجَعَلْنَا : اور بنایا ہم نے النَّهَارَ مَعَاشًا : دن کو معاش کا وقت/ کام کا وقت
اور ہم ہی نے دن کو معاش (کا وقت) بنادیا،5۔
5۔ حیات کی ابتدائی صورتوں میں، یعنی نباتات اور ادنی درجہ کے حیوانات میں تو غذا کا حاصل کرنا مخصوص ہی ہے دن کی روشنی کے ساتھ۔ رہا انسان تو اس کے بھی معاشی مشاغل کا عام اور اکثری وقت دن ہی کا اپنی تاریکی کی چادر سے ڈھانپ لیتی ہے۔ لباس کے معنی آرام وتسکین خاطر کے بھی کئے گئے ہیں۔ لباسا اے سکنا (ابن قتیبۃ) رات کا وقت جو خاطر کائنات نے انسان کے تھکے ہوئے جسم اور دماغ کے لئے سکون و راحت کا اور عبادات خلوت کا وقت بنایا ہے۔ ” روشن خیال “۔ ” مہذب “۔ دنیانے عین اسی کو اپنے تعیشات اور نفس پرستیوں کے لئے مخصوص کرلیا ہے۔ سینما اور تھیٹر اور ہال اور آپیراوغیرہا۔
Top