Tafseer-e-Madani - An-Naba : 11
وَّ جَعَلْنَا النَّهَارَ مَعَاشًا۪
وَّجَعَلْنَا : اور بنایا ہم نے النَّهَارَ مَعَاشًا : دن کو معاش کا وقت/ کام کا وقت
اور دن کو معاش کا وقت
(9) دن کی نشانی میں سامان غور و فکر : سو ارشاد فرمایا گیا اور ہم ہی نے بنایا دن کو معاش کا وقت۔ یعنی ہم نے دن کو روشن بنایا تاکہ اس میں چل پھر کر تم لوگ اپنی روزی روٹی کا سامان کرسکو، (ابن کثیر وغیرہ) سو تم لوگ اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہو اور روزانہ دیکھتے ہو کہ کس طرح دن کی روشنی پھیلتے ہی دنیا حرکت میں آجاتی ہے، اور ایک عظیم الشان گہما گہمی کا دور دورہ شروع ہوجاتا ہے، اس طرح رات اور دن کی یہ دو نشانیاں عظیم الشان نشا نہائے قدرت میں سے ہیں، جن پر تمہاری زندگی اور اس کی ضروریات کا مدارو انحصار ہے، جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا۔ وَجَعَلْنَا اللَّیْْلَ وَالنَّہَارَ آیَتَیْْنِ فَمَحَوْنَا آیَۃَ اللَّیْْلِ وَجَعَلْنَا آیَۃَ النَّہَارِ مُبْصِرَۃً لِتَبْتَغُواْ فَضْلاً مِّن رَّبِّکُمْ وَلِتَعْلَمُواْ عَدَدَ السِّنِیْنَ وَالْحِسَابَ وَکُلَّ شَیْْء ٍ فَصَّلْنَاہُ تَفْصِیْلاً ( بنی اسرائیل 12 پ 15) مگر دنیا ہے کہ ان عظیم الشان نشانہائے قدرت کو دیکھتی اور ان سے طرح طرح سے مستفید و فیضیاب ہوتی ہے، مگر یہ نہیں سوچتی کہ یہ سب کچھ کس کی قدرت و حکمت کا کرشمہ اور کس کی رحمت و عنایت کا نتیجہ ثمرہ ہے۔ الا ما شاء اللہ۔ سو رات و دن کا یہ سلسلہ حضرت حق جل مجدہ کی قدرت بےپایاں، حکمت بےنہایت، رحمت و عنایت بےغایت اور اس کی یکتائی اور وحدانیت مطلقہ کے عظیم الشان مظاہر ہیں۔ جو اپنی زبان حال سے پکار پکار کر دعوت غور وفکر دے رہے ہیں تاکہ لوگ ان کے ذریعے ان کے پیچھے پیچھے ہوئے غیبی حقائق تک رسائی حاصل کریں اور راہ حق و صدق اور صراط مستقیم کو اپنا کر اپنے لیے سعادت دارین سے سرفرازی کا سامان کریں۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویریدو علی ما یحب ویرید، وھو الھادی الی سواء البسیل، فعلیہ نتوکل وبہ نستعین، وفی کل ان و حین۔
Top