Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 21
وَ اَقْسَمُوْا بِاللّٰهِ جَهْدَ اَیْمَانِهِمْ١ۙ لَا یَبْعَثُ اللّٰهُ مَنْ یَّمُوْتُ١ؕ بَلٰى وَعْدًا عَلَیْهِ حَقًّا وَّ لٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَۙ
وَاَقْسَمُوْا : اور انہوں نے قسم کھائی بِاللّٰهِ : اللہ کی جَهْدَ : سخت اَيْمَانِهِمْ : اپنی قسم لَا يَبْعَثُ : نہیں اٹھائے گا اللّٰهُ : اللہ مَنْ يَّمُوْتُ : جو مرجاتا ہے بَلٰى : کیوں نہیں وَعْدًا : وعدہ عَلَيْهِ : اس پر حَقًّا : سچا وَّلٰكِنَّ : اور لیکن اَكْثَرَ : اکثر النَّاسِ : لوگ لَا يَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
انہیں ان کا رب خوش خبری سناتا ہے اپنی رحمت اور رضامندی اور (ایسے) باغوں کی کہ ان کے لئے ان میں دائمی نعمت ہوگی،33 ۔
33 ۔ اور اس خوشخبری سنانے کا ذریعہ بھی قرآن ہے۔ مقیم کے لفظ نے اسے صاف کردیا کہ انعامات جنت جتنے بھی ہوں گے مستقل، پائدار، دائمی ہوں گے، مسافرانہ انداز کے نہ ہوں گے۔ استعارۃ للدائم (روح) رحمۃ اور رضوان کے صیغہ نکرہ رحمت اور رضوان الہی کی عظمت و کثرت کے اظہار کے لئے ہیں۔ نکر الرحمۃ والرضوان للتفخیم والتعظیم (بحر)
Top