Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 95
سَیَحْلِفُوْنَ بِاللّٰهِ لَكُمْ اِذَا انْقَلَبْتُمْ اِلَیْهِمْ لِتُعْرِضُوْا عَنْهُمْ١ؕ فَاَعْرِضُوْا عَنْهُمْ١ؕ اِنَّهُمْ رِجْسٌ١٘ وَّ مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُ١ۚ جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ
سَيَحْلِفُوْنَ : اب قسمیں کھائیں گے بِاللّٰهِ : اللہ کی لَكُمْ : تمہارے آگے اِذَا : جب انْقَلَبْتُمْ : واپس جاؤ گے تم اِلَيْهِمْ : ان کی طرف لِتُعْرِضُوْا : تاکہ تم در گزر کرو عَنْھُمْ : ان سے فَاَعْرِضُوْا : سو تم منہ موڑ لو عَنْھُمْ : ان سے اِنَّھُمْ : بیشک وہ رِجْسٌ : پلید وَّمَاْوٰىھُمْ : اور ان کا ٹھکانہ جَهَنَّمُ : جہنم جَزَآءً : بدلہ بِمَا : اس کا جو كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ : وہ کماتے تھے
عنقریب یہ لوگ تمہارے سامنے جب تم ان کے پاس واپس جاؤ گے اللہ کی قسم کھا جائیں گے تاکہ تم ان کو ان کی حالت پر چھوڑے رہو،171۔ سو تم ان کو ان کی حالت پر چھوڑے رہو،172۔ بیشک یہ گندے ہیں،173۔ اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے بدلہ میں اس کے جو کچھ وہ کرتے رہے
171۔ (اور کسی قسم کی ملامت ومؤاخذہ ان سے نہ کرو) (آیت) ” سیحلفون “۔ یہ حلف اس مضمون کا ہوگا کہ ہم کو فلاں فلاں مجبوریاں اور معذوریاں لاحق رہیں۔ (آیت) ” اذا انقلبتم الیھم “۔ یعنی جب تم معرکہ جہاد سے مدینہ واپس ہوگے ، (آیت) ” لتعرضوا عنھم “۔ اعراض یہاں عفو و درگزر اور چشم پوشی کے معنی میں ہے۔ اے لتصحفوا من لومھم (قرطبی) 172۔ (اور اس دنیا میں ان کی اصلاح کی امید نہ رکھو) یعنی اچھی بات ہے ان کی خواہش پوری کردو اور ان کی طرف التفات بھی نہ کرو۔ تعرض سے مقصود تو اصلاح ہوتی ہے، سو اس کی کوئی توقع ہی ان کے خبث کی بنا پر نہیں۔ (آیت) ” فاعرضوا “۔ اعراض یہاں ردوترک اور قطع تعلق کے مفہوم میں ہے۔ 173۔ (اپنے عقاید کفر ونفاق کے اعتبار سے اور اس خبث کا علاج آتش جہنم ہی سے ہوسکے گا، تمہارا التفات ہی ان کی طرف بےکار ہے) (آیت) ” انھم رجس “۔ تقدیر کلام یہاں ذو رجس کی سمجھی گئی ہے اور معنی یہ لیے گئے ہیں کہ ان کے عمل گندے ہیں۔ تعلیل لترک معاتبتھم اے ان المعاتبۃ لاتنفع فیھم (مدارک) اے عملھم رجس والتقدیر انھم ذورجس (قرطبی) ففہاء امت نے ان الفاظ سے کافروں سے ترک موالات وترک مخالطت وغیرہ کا حکم مستنبط کیا ہے۔ ھذا یدل علی وجوب مجانبۃ الکفار وترک موالاتھم ومخالطتھم وایناسھم وتقویتھم (جصاص) المعنی ان خبث باطنھم رجس روحانی فکما یجب الاحتراز عن الارجاس الجسمانیۃ فوجوب الاحتراز عن الارجاس الروحانیۃ اولی خوفا من سریانھا الی الانسان (کبیر)
Top