Tafseer-e-Mazhari - Al-Furqaan : 69
یُّضٰعَفْ لَهُ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَ یَخْلُدْ فِیْهٖ مُهَانًاۗۖ
يُّضٰعَفْ : دوچند کردیا جائیگا لَهُ : اس کے لیے الْعَذَابُ : عذاب يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت وَيَخْلُدْ : اور وہ ہمیشہ رہے گا فِيْهٖ : اس میں مُهَانًا : خوارہ ہو کر
قیامت کے دن اس کو دونا عذاب ہوگا اور ذلت وخواری سے ہمیشہ اس میں رہے گا
یضعف لہ العذاب یوم القیمۃ قیامت کے دن اس پر دوہرا عذاب ہوگا۔ کفر کا اور گناہ کا۔ ویخلد فیہ مہانا۔ اور وہ عذاب میں ہمیشہ ذلیل ہو کر رہے گا۔ شیخین نے حضرت ابن عباس ؓ : کی روایت سے بیان کیا ہے کہ مشرکوں میں سے کچھ لوگوں نے بکثرت قتل کئے اور قتل کے ساتھ جرم زنا کے بھی مرتکب ہوئے ‘ پھر رسول اللہ ﷺ : کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا آپ جو کچھ فرماتے ہیں اور جس چیز کی آپ دعوت دے رہے ہیں وہ ہے تو اچھی ‘ مگر یہ بتائیے کہ ہمارے گناہ کا اتار کس طرح ہوگا۔ اس پر آیت (وَالَّذِیْنَ لاَ یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰہسے یَخْلُدْ فِیْہِ مَہَانًا ‘ اِلاَّ مَنْ تَابَ وَاٰمَنْ وَعَمِلَ عَمَلاً صَالِحًا) تک نازل ہوئی۔
Top