Tafseer-e-Mazhari - Aal-i-Imraan : 150
بَلِ اللّٰهُ مَوْلٰىكُمْ١ۚ وَ هُوَ خَیْرُ النّٰصِرِیْنَ
بَلِ : بلکہ اللّٰهُ : اللہ مَوْلٰىكُمْ : تمہارا مددگار ہے وَھُوَ : اور وہ خَيْرُ : بہتر النّٰصِرِيْنَ : مددگار (جمع)
(یہ تمہارے مددگار نہیں ہیں) بلکہ خدا تمہارا مددگار ہے اور وہ سب سے بہتر مددگار ہے
بل اللہ مولٰکم (یہ تمہارے دوست نہیں ہیں) بلکہ اللہ تمہارا دوست، مددگار اور مسلمان ہونے کی حالت میں محافظ ہے لہٰذا اس کے سوا تم کافروں سے (اندرونی) دوستی نہ کرو۔ و ھو خیر الناصرین اور وہی بہترین مددگار ہے پس اس کے ہوتے ہوئے تم کو کسی دوسرے کی دوستی اور امداد کی ضرورت نہیں۔ روایت میں آیا ہے کہ 16 شوال کو جب ابو سفیان اور مشرک مکہ کو جانے لگے اور روانہ ہوگئے تو کچھ راستہ طے کرنے کے بعد ان کو پشیمانی ہوئی اور کہنے لگے ہم نے برا کیا اوّل تو ہم نے ان کو قتل کیا پھر جب چند بھاگے ہوئے لوگوں کے سوا ہمارے مقابلہ میں کوئی نہ رہا تو ہم ان کو چھوڑ آئے اس لیے مناسب ہے کہ ابھی لوٹ چلو اور ان کی جڑ ہی اکھاڑ دو ۔ کافروں نے یہ ارادہ کیا ہی تھا کہ اللہ نے ان کے دلوں کے اندر مسلمانوں کا رعب ڈال دیا اور وہ اپنے ارادہ سے با زآگئے اور اللہ نے ذیل کی آیت نازل فرمائی۔
Top