Mutaliya-e-Quran - Al-A'raaf : 14
وَ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا وَ لِقَآءِ الْاٰخِرَةِ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ١ؕ هَلْ یُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ كَذَّبُوْا : جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیات کو وَلِقَآءِ : اور ملاقات الْاٰخِرَةِ : حَبِطَتْ : ضائع ہوگئے اَعْمَالُهُمْ : ان کے عمل هَلْ : کیا يُجْزَوْنَ : وہ بدلہ پائیں گے اِلَّا : مگر مَا : جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
بولا، "مجھے اُس دن تک مہلت دے جب کہ یہ سب دوبارہ اٹھائے جائیں گے"
قَالَ [ (ابلیس نے) کہا ] اَنْظِرْنِيْٓ [ تو مہلت دے مجھے ] اِلٰي يَوْمِ [ اس دن تک (جب) ] يُبْعَثُوْنَ [ یہ لوگ اٹھائے جائیں گے ] نوٹ۔ 2: ایسی حالت میں کہ جب اللہ تعالیٰ ابلیس پر غضب فرما رہا تھا ، اس نے اللہ تعالیٰ سے دعامانگی کہ مجھے قیامت تک مہلت دے اور اللہ نے اس کی سن لی ۔ اس سے قبولیت دعا کی حقیقت واضح ہوجاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے اور حکمت کے تحت جس کی چاہتا ہے دعا قبول کرتا ہے ، خواہ وہ مومن ہو یا کافر ۔ اس لیے کسی کی دعا قبول ہونا اس کے قرب الہی کی سند نہیں ہے ۔ (آیت ۔ 14) الی یوم یبعثون میں یوم مضاف ہے اور جملہ فعلیہ یبعثون اس کا مضاف الیہ ہے ۔ (دیکھیں آیت نمبر ۔ 5 ۔ 199، ترکیب)
Top