Mazhar-ul-Quran - Az-Zumar : 17
وَ الَّذِیْنَ اجْتَنَبُوا الطَّاغُوْتَ اَنْ یَّعْبُدُوْهَا وَ اَنَابُوْۤا اِلَى اللّٰهِ لَهُمُ الْبُشْرٰى١ۚ فَبَشِّرْ عِبَادِۙ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اجْتَنَبُوا : بچتے رہے الطَّاغُوْتَ : سرکش (شیطان) اَنْ : کہ يَّعْبُدُوْهَا : اس کی پرستش کریں وَاَنَابُوْٓا : اور انہوں نے رجوع کیا اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف لَهُمُ : ان کے لیے الْبُشْرٰى ۚ : خوشخبری فَبَشِّرْ : سو خوشخبری دیں عِبَادِ : میرے بندوں
اور وہ1، جو بتوں کی پوجا سے بچے اور اللہ کی طرف رجوع ہوئے ان ہی کے لیے خوش خبری ہے پس تم میرے ان بندوں کو خوشخبری سنادو
(ف 1) اے محبوب ﷺ وہ اچھے بندے جنہوں نے عبادت شیطان وبت پرستی سے کنارہ کیا اور سچے دل سے خدا کی طرف متوجہ ہوئے اور تمام احکام اسلام مانے ان کو خوش خبری ہے مژدہ رحمت دیں گے جب قیامت میں جنت کا حکم ہوگا اور دروازہ پر پہنچیں گے تو مبارک سلامت کا غل ہوگا بشارت رحمت دی جائے گی اے محبوب ﷺ ان اچھے بندوں کو دنیا میں بشارت دیجئے جو بات سن کو غوروفکر کرتے ہیں اور ہر بات میں عمدہ بات جو دیکھتے ہیں اسی کو مانتے ہیں مضبوطی کی طرف توجہ کرتے ہیں شبہوں میں نہیں پڑتے، حق واضح پر اعتقاد رکھتے ہیں اور عمل کرتے ہیں وہ ایسے آدمی ہیں کہ اللہ نے ان کو اپنے رستہ کی عقل سے کام لے کر توحیدخالص اور انابت الی اللہ کا راستہ اختیار کیا۔
Top