Mazhar-ul-Quran - Al-Ghaafir : 64
اَللّٰهُ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ قَرَارًا وَّ السَّمَآءَ بِنَآءً وَّ صَوَّرَكُمْ فَاَحْسَنَ صُوَرَكُمْ وَ رَزَقَكُمْ مِّنَ الطَّیِّبٰتِ١ؕ ذٰلِكُمُ اللّٰهُ رَبُّكُمْ١ۖۚ فَتَبٰرَكَ اللّٰهُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ
اَللّٰهُ الَّذِيْ : اللہ وہ جس نے جَعَلَ : اس نے بنایا لَكُمُ : تمہارے لئے الْاَرْضَ : زمین قَرَارًا : قرارگاہ وَّالسَّمَآءَ : اور آسمان بِنَآءً : چھت وَّصَوَّرَكُمْ : اور تمہیں صورت دی فَاَحْسَنَ : تو بہت اچھی صُوَرَكُمْ : تمہیں صورت دی وَرَزَقَكُمْ : اور تمہیں رزق دیا مِّنَ الطَّيِّبٰتِ ۭ : پاکیزہ چیزیں ذٰلِكُمُ : یہ ہے اللّٰهُ : اللہ رَبُّكُمْ ښ : تمہارا پروردگار فَتَبٰرَكَ : سو برکت والا اللّٰهُ : اللہ رَبُّ : پروردگار الْعٰلَمِيْنَ : سارے جہان
1، اللہ وہ ہے جس نے تمہارے لیے زمین کو قرار گاہ اور آسمانوں کو چھت بنایا اور تمہاری صورت بنائی تو تمہاری صورتیں اچھی بنائیں اور تم پاکیزہ چیزوں سے رزق دیا یہ ہے اللہ تمہارا پروردگار پس بڑی برکت والا ہے اللہ جو سارے جہان کا رب ہے
(ف 1) ان آیتوں میں مثال کے طور پر سمجھانے کے لیے رات دن کے پیدا کرنے کا فضل اور احسان جتایا کہ اللہ وہ ہے جس نے تمہارے لیے رات کو پیدا کیا کہ تم اس میں تسکین و آرام پاؤ اور دن پیدا کیا کہ چلو پھر کام دھنداکرو، روشنی میں جو کام چاہوانجام دو ، اللہ آدمیوں پر فضل و احسان والا ہے مگر اکثر آدمی شکر نہیں کرتے ایمان نہیں لاتے خدا ہر شے کا پیدا کرنے والا ہے سب سے برتر ہے سوائے اس کے کوئی معبود خالق نہیں، غور کرو جب اللہ تعالیٰ نے انسان کو اور انسان کی ضرورت کی ہر چیز کو اس چیز کو اس طرح پیدا کیا کہ اس میں اس کا کوئی شریک نہیں تو پھر یہ کافر لوگ اپنے پیدا کرنے والے کی عبادت سے کیوں پھرے ہوئے ہیں کیا انکو معلوم نہیں کہ ان کی عادتوں کے لوگ ان سے پہلے گزرچکے ہیں اور ان کا انجام جو کچھ ہوا وہ ان کو کئی دفعہ سنادیا گیا ہے کہ آخر طرح طرح کے عذابوں سے وہ ہلاک ہوگئے اگر یہ لوگ ان کے قدم بقدم رہے تو یہی انجام ان کا ہوگا۔ اللہ کی قدرت کی نشانیاں۔ (ف 2) اوپر کی آیت کے بعد دوسری فضل اور احسان کا ذکر فرمایا کہ اللہ وہ ہے جس نے تمہارے لیے زمین کو ٹھہرنے کی جگہ مثل بچھونے کے بنایاتا کہ تم اس پرچلوپھرو، سوؤبیٹھو، ہر ایک طرح کا آرام حاصل کرو، پہاڑوں کی میخوں سے اس کو ایسا مضبوط جمادیا کہ ہل نہیں سکتی، ورنہ تم کو اس پر رہنا مشکل ہوجاتا اور آسمان کو تمہارے لیے مثل چھت کے بنادیا، اے انسانو تمہاری ماؤں کے شکموں میں صورتیں بنائیں اور ان کو نہایت عمدہ طریقہ سے بناکرسنوارا، یعنی حیوانات کی نسبت انسان کی شکل خوبصورت پیدا کی اور تم کو مزیدار چیزیں کھلائیں، یعنی جانوروں کی خوراک کے اعتبار سے انسان کی خوراک عمدہ پیدا فرمائی یا یہ کہ حلال کھانادیا، یہ تمہارا خدا ہے جس نے تم پر ایسے ایسے احسانات کیے پس اس کا شکر ادا کرو وہ بڑی عظمت و برکت والا خدا ہے سب جہانوں کا پالنے والا ہے، سب حیوان و انسان وغیرہ کا وہی اللہ ہے جو ہمیشہ سے زندہ ہے اور ہمیشہ زندہ رہے گا، اس کے سوائے کوئی معبود نہیں ، پس اے بندو اسی کی بخلوص دل عبادت کرو سب خوبیاں اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہان کا پروردگار ہے۔
Top