Mazhar-ul-Quran - Al-Anfaal : 31
وَ اِذَا تُتْلٰى عَلَیْهِمْ اٰیٰتُنَا قَالُوْا قَدْ سَمِعْنَا لَوْ نَشَآءُ لَقُلْنَا مِثْلَ هٰذَاۤ١ۙ اِنْ هٰذَاۤ اِلَّاۤ اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَ
وَاِذَا : اور جب تُتْلٰى : پڑھی جاتی ہیں عَلَيْهِمْ : ان پر اٰيٰتُنَا : ہماری آیات قَالُوْا : وہ کہتے ہیں قَدْ سَمِعْنَا : البتہ ہم نے سن لیا لَوْ نَشَآءُ : اگر ہم چاہیں لَقُلْنَا : کہ ہم کہہ لیں مِثْلَ : مثل هٰذَآ : اس اِنْ : نہیں هٰذَآ : یہ اِلَّآ : مگر (صرف) اَسَاطِيْرُ : قصے کہانیاں الْاَوَّلِيْنَ : پہلے (اگلے)
اور جب ان کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتے ہیں :” ہاں ! ہم نے سنا اگر ہم چاہیں تو ہم بھی اس طرح کی باتیں کہ دیں یہ تو کچھ نہیں مگر پہلے لوگوں کے افسانے “
ان آیتوں کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح کی بددعا ابوجہل اور بضر بن حارث نے کی تھی، اس طرح کی بددعا مسلمان شخص کو کسی حال میں جائز نہیں ہے جس کا ذکر اس آیت میں ہے۔
Top