Mualim-ul-Irfan - An-Naba : 2
عَنِ النَّبَاِ الْعَظِیْمِۙ
عَنِ النَّبَاِ : اس خبر کے بارے میں الْعَظِيْمِ : جو بڑی ہے
کیا یہ بڑی خبر کے متعلق دریافت کرتے ہیں
(وقوع قیامت کے متعلق اختلاف ) فرمایا یہ لوگ اس بڑی خبر کے متعلق دریافت کرتے ہیں کہ جس کے متعلق وہ خود اختلاف کر رہے ہیں ۔ الذی ھم فیہ مختلفون ۔ اختلاف کی صورت یہ ہے کہ کوئی تو قیامت کو مانتا ہے اور کوئی اسے تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ۔ مؤمنین ، انبیاء علہیم السلام کے ارشاد کے مطابق وقوع قیامت پر یقین رکھتے ہیں جب کہ کفار اس سے انکاری ہیں ۔ اور طرح طرح کی بیہودہ باتیں کرتے ہیں ۔ کوئی کہتا ہے کہ کسی کو مر کر جی اٹھتے نہیں دیکھا ۔ کوئی کہتا ہے کہ عذاب وثواب کوئی چیز نہیں جسم کا دوبارہ پیدا ہونا محال ہے کیونکہ نئی زنذگی روح کے لیے ہے ۔ جسم کے لیے نہیں ہے ۔ ان تمام شبہات واختلا فات کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کلا یعنی ہرگز نہیں یہ حرف روع وزجر کے لیے آتا ہے ۔ یعنی جو کچھ تم سمجھ رہے ہو ایسی بات ہر گز نہیں ہے بلکہ سیعلمون یہ لوگ عنقریب جان لیں گے ۔ تا کیدا پھر فرمایا ثم کلا سیعلمون خبردار عنقریب ان لوگوں کو پتہ چل جائے گا ۔ کہ قیامت ایک حقیقت ہے ۔ اور قطعی طور پر آنے والی ہے اس سے انکار کرنا باطل ہے ۔ اور حماقت کی نشانی ہے۔
Top