Mutaliya-e-Quran - Yunus : 78
قَالُوْۤا اَجِئْتَنَا لِتَلْفِتَنَا عَمَّا وَجَدْنَا عَلَیْهِ اٰبَآءَنَا وَ تَكُوْنَ لَكُمَا الْكِبْرِیَآءُ فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ مَا نَحْنُ لَكُمَا بِمُؤْمِنِیْنَ
قَالُوْٓا : وہ بولے اَجِئْتَنَا : کیا تو آیا ہمارے پاس لِتَلْفِتَنَا : کہ پھیر دے ہمیں عَمَّا : اس سے جو وَجَدْنَا : پایا ہم نے عَلَيْهِ : اس پر اٰبَآءَنَا : ہمارے باپ دادا وَتَكُوْنَ : اور ہوجائے لَكُمَا : تم دونوں کے لیے الْكِبْرِيَآءُ : بڑائی فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَمَا : اور نہیں نَحْنُ : ہم لَكُمَا : تم دونوں کے لیے بِمُؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والوں میں سے
اُنہوں نے جواب میں کہا “کیا تواس لیے آیا ہے کہ ہمیں اُ س طریقے سے پھیر دے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے اور زمین میں بڑائی تم دونوں کی قائم ہو جائے؟ تمہارے بات تو ہم ماننے والے نہیں ہیں"
قَالُوْٓا [ انہوں نے کہا ] اَ [ کیا ] جِئْتَنَا [ تو آیا ہمارے پاس ] لِتَلْفِتَنَا [ تاکہ تو پھیر دے ہم کو ] عَمَّا [ اس سے ] وَجَدْنَا [ ہم نے پایا ] عَلَيْهِ [ جس پر ] اٰبَاۗءَنَا [ اپنے آباؤاجداد کو ] وَتَكُوْنَ [ اور تاکہ ہوجائے ] لَكُمَا [ تم دونوں کے لیے ] الْكِبْرِيَاۗءُ [ بڑائی ] فِي الْاَرْضِ ۭ [ زمین میں ] وَمَا نَحْنُ [ اور ہم نہیں ہیں ] لَكُمَا [ تم دونوں پر ] بِمُؤْمِنِيْنَ [ ایمان لانے والے ] لت : (ض) لفتا ، کسی کو کسی چیز سے پھیر دینا ۔ زیر مطالعہ آیت ۔ 78 ۔ (افتعال ) التفاتا ۔ اہتمام سے اپنی توجہ کسی طرف پھیرنا ۔ مڑکر دیکھنا ۔ وَلَا يَلْتَفِتْ مِنْكُمْ اَحَدٌ [اور چاہیے کہ مڑ کر نہ دیکھے تم میں سے کوئی ایک بھی ] 81: 11 (آیت ۔ 78) لتلفتنا کے لام کی پر عطف ہونے کی وجہ سے تکون حالت نصب میں آیا ہے اور یہ واحد مونث کا صیغہ ہے ، اس کا فاعل الکبریاء ہے جو مؤنث ہے۔
Top