Al-Qurtubi - Al-Ahzaab : 2
وَّ اتَّبِعْ مَا یُوْحٰۤى اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرًاۙ
وَّاتَّبِعْ : اور پیروی کریں مَا يُوْحٰٓى : جو وحی کیا جاتا ہے اِلَيْكَ : آپ کی طرف مِنْ رَّبِّكَ ۭ : آپ کے رب (کی طرف) سے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ كَانَ : ہے بِمَا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو خَبِيْرًا : خبردار
اور جو (کتاب) تم کو تمہارے پروردگار کی طرف سے وحی کی جاتی ہے اسی کی پیروی کئے جانا بیشک خدا تمہارے سب عملوں سے خبردار ہے
آیت واتبع مایوحی الیک من ربک مراد قرآن حکیم ہے اس میں جاہلیت کے مراسم کی اتباع سے جھڑکنا ہے اور ان سے جہاد کرنے اور لا تعلق ہونے کا حکم ہے اس میں ایسی دلیل موجود ہے کہ اس کی موجودگی میں رائے کا اتباع کو ترک کردیا جائے۔ خطاب نبی کریم ﷺ اور آپ کی امت کو ہے۔ آیت ان اللہ کان بما تعملون خبیرا عام قراءت خطاب کی تاء کے ساتھ ہے ؛ یہ ابو عبیدہ اور ابو حاتم کا پسندیدہ نقطہ نظر ہے۔ سلمی، ابو عمر و اور اسحاق کی قراءت یعملون ہے یعنی غائب کا صیغہ ہے اسی طرح اللہ تعالیٰ کے فرمان : آیت بماتعملون بصیرا (الفتح) میں ہے۔
Top