Al-Qurtubi - Al-Qalam : 37
اَمْ لَكُمْ كِتٰبٌ فِیْهِ تَدْرُسُوْنَۙ
اَمْ لَكُمْ : یا تمہارے لیے كِتٰبٌ : کوئی کتاب فِيْهِ : جس میں تَدْرُسُوْنَ : تم پڑھتے ہو
کیا تمہارے پاس کوئی کتاب ہے جس میں (یہ) پڑھتے ہو۔
ام لکم کتب فیہ تدرسون۔ کیا تمہارے لئے کتاب ہے جس میں تم مطیع کو عاصی کی طرح پاتے ہو ان لکم فیہ لما تخیرون۔ تم پسند کرتے ہو اور تم اسے چاہتے ہو۔ اصل میں ان فتح کے ساتھ تھا لیکن خبر پر لام مفتوح آنے کی وجہ سے اسے کسرہ دیا، تو کہتا ہے : علمت انک عاقل اور علمت انک لعاقل۔ ان کم لکم فیہ لما تخیرون۔ میں عامل ترسون ہے۔ لام ان کے ہمزہ کے فتح کے مانع ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : تدرسون پر کلام مکمل ہوگئی پھر نئی کلام شروع کی اور کہا، ان لکم فیہ لماتخیرون۔ کتاب میں تمہارے لئے وہ ہو جو تم پسند کرتے ہو یعنی تمہارے لئے ایسا نہیں دونوں فیہ میں ضمیر کتاب کی طرف لوٹ رہی ہے پھر تو بیخ میں یہ اضافہ کیا ام لکم یامان یعنی پختہ وعدے ہیں۔ عل ینا بالغۃ ہم پر پختہ ہیں بالغہ سے مراد اللہ تعالیٰ کی جانب سے موکد ہیں، یعنی تمعارے حق میں اللہ تعالیٰ پر پختہ وعدے ہیں جن کی وجہ سے تم نے یقین کرلیا ہے کہ وہ تمہیں جنت میں داخل کرے گا۔
Top