Al-Qurtubi - Al-A'raaf : 14
قَالَ اَنْظِرْنِیْۤ اِلٰى یَوْمِ یُبْعَثُوْنَ
قَالَ : وہ بولا اَنْظِرْنِيْٓ : مجھے مہلت دے اِلٰي يَوْمِ : اس دن تک يُبْعَثُوْنَ : اٹھائے جائیں گے
اس نے کہا کہ مجھے اس دن تک مہلت عطا فرما جس دن لوگ قبروں سے اٹھائے جائیں گے۔
آیت نمبر : 14۔ 15 اس نے قبروں سے اٹھانے اور حساب کے دن تک باقی رہنے کی مہلت مانگی۔ اس نے مطالبہ کیا کہ وہ نہ مرے، کیونکہ یوم البعث کے بعد پھر کوئی موت نہیں۔ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا : آیت : انک من الصغرین بیشک تو مہلت دیئے ہوؤں میں سے ہے۔ حضرت ابن عباس، سدی وغیرہما ؓ نے کہا ہے : اللہ تعالیٰ نے اسے نفخہ اولیٰ تک مہلت دی کہ اس وقت تمام مخلوق مر جائے گی۔ اور اس کا مہلت کا مطالبہ نفخہ ثانیہ تک تھا جس وقت لوگ رب العالمین کی بارگاہ میں حاضر ہونے کے لیے اٹھیں گے۔ تو اللہ تعالیٰ نے اس کا انکار فرما دیا۔ اور فرمایا : آیت : الی یوم یبعثون ( اس دن تک جب لوگ قبروں سے اٹھائے جائیں گے) اور جسے اٹھایا جائے گا اس کا ذکر پہلے نہیں کیا، کیونکہ یہ قصہ حضرت آدم (علیہ السلام) اور آپ کی اولاد کے بارے میں ہے، پس قرینہ اس پر دلالت کرتا ہے کہ وہی ہیں جنہیں قبروں سے اٹھایا جائے گا۔
Top