Al-Qurtubi - Al-A'raaf : 51
الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا دِیْنَهُمْ لَهْوًا وَّ لَعِبًا وَّ غَرَّتْهُمُ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا١ۚ فَالْیَوْمَ نَنْسٰىهُمْ كَمَا نَسُوْا لِقَآءَ یَوْمِهِمْ هٰذَا١ۙ وَ مَا كَانُوْا بِاٰیٰتِنَا یَجْحَدُوْنَ
الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اتَّخَذُوْا : انہوں نے بنالیا دِيْنَهُمْ : اپنا دین لَهْوًا : کھیل وَّلَعِبًا : اور کود وَّغَرَّتْهُمُ : اور انہیں دھوکہ میں ڈالدیا الْحَيٰوةُ : زندگی الدُّنْيَا : دنیا فَالْيَوْمَ : پس آج نَنْسٰىهُمْ : ہم انہیں بھلادینگے كَمَا نَسُوْا : جیسے انہوں نے بھلایا لِقَآءَ : ملنا يَوْمِهِمْ : ان کا دن ھٰذَا : یہ۔ اس وَ : اور مَا كَانُوْا : جیسے۔ تھے بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں سے يَجْحَدُوْنَ : وہ انکار کرتے تھے
جنہوں نے اپنے دین کو کھیل تماشا بنا رکھا تھا اور دنیا کی زندگی نے ان کو دھوکے میں ڈال رکھا تھا، تو جس طرح یہ لوگ اس دن کے آنے کو بھولے ہوئے تھے اور ہماری آیتوں سے منکر ہو رہے تھے اسی طرح آج بھی انہیں بھلا دیں گے۔
آیت نمبر 51 اس میں الذین کافرین کی صفت ہونے کی وجہ سے محل جر میں ہے۔ اور اضمار کے سبب محل رفع اور محل نصب میں بھی ہو سکتا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ اہل جنت کے قول میں سے ہے : آیت : فالیوم ننسٰھم یعنی آج ہم انہیں جہنم میں چھوڑ دیں گے۔ آیت : کما نسوا لقاء یومھم ھذا یعنی جیسے انہوں نے ( اس دن کی ملاقات کے مطابق) عمل ترک کردیا تھا اور اسے جھٹلادیا تھا۔ اور اس میں ما مصدر یہ ہے یعنی ان کے بھلا دینے کی طرح۔ آیت : وما کانوا بایتنا یجحدون یہ اس پر معطوف ہے، یعنی وجحدھ ان کے ہماری آیتوں کا انکار کرنے کی طرح ( آج ہم بھی انہیں فراموش کردیں گے)
Top