Ruh-ul-Quran - Ar-Ra'd : 10
سَوَآءٌ مِّنْكُمْ مَّنْ اَسَرَّ الْقَوْلَ وَ مَنْ جَهَرَ بِهٖ وَ مَنْ هُوَ مُسْتَخْفٍۭ بِالَّیْلِ وَ سَارِبٌۢ بِالنَّهَارِ
سَوَآءٌ : برابر مِّنْكُمْ : تم میں مَّنْ : جو اَسَرَّ : آہستہ کہے الْقَوْلَ : بات وَمَنْ : اور جو جَهَرَ بِهٖ : پکار کر۔ اسکو وَمَنْ : اور جو هُوَ : وہ مُسْتَخْفٍ : چھپ رہا ہے بِالَّيْلِ : رات میں وَسَارِبٌ : اور چلنے والا بِالنَّهَارِ : دن میں
(اس کے علم میں) سب یکساں ہیں، تم میں سے وہ بھی جو آہستہ بات کرتا ہے اور وہ بھی جو زور سے بولتا ہے، شب کی تاریکی میں چھپا رہتا ہے اور دن کے وقت چلتا پھرتا ہے۔
سَوَآئٌ مِّنْکُمْ مَّن اَسَرَّالْقَوْلَ وَمَنْ جَھَرَبِہٖ وَمَنْ ھُوَمُسْتَخْفٍ م بِالَّیْلِ وَسَارِبٌ م بِالنَّھَارِ ۔ (سورۃ الرعد : 10) (اس کے علم میں) سب یکساں ہیں، تم میں سے وہ بھی جو آہستہ بات کرتا ہے اور وہ بھی جو زور سے بولتا ہے، شب کی تاریکی میں چھپا رہتا ہے اور دن کے وقت چلتا پھرتا ہے۔ ) اس کے علم محیط کا عالم یہ ہے کہ کوئی شخص آہستہ بات کرے یا زور سے بولے، وہ سب کو جانتا ہے اور سب کو سنتا ہے۔ اس کے یہاں سرگوشیاں اور رازداریاں کسی اخفا کا سبب نہیں بنتیں۔ کوئی دن کے اجالے میں گھومے پھرے اور کوئی رات کی تاریکیوں میں چھپ کے رہے، اللہ تعالیٰ کے علم کے سامنے سب یکساں ہیں۔ تاریکی ہمارے لیے پردہ ہے، اللہ تعالیٰ کے لیے کوئی چیز پردہ نہیں بن سکتی۔ وہ انسانوں کے پکڑنے میں اس لیے جلدی نہیں کر تاکہ اسے اس بات کا اندیشہ نہیں کہ کوئی مجرم کہیں چھپ کر ہماری نظروں سے اوجھل ہوجائے گا اور یا ہماری ڈھیل دینے سے وہ طاقت پکڑ لے گا اور پھر شاید دوبارہ اسے گرفت میں لانا مشکل ہو۔
Top