Ruh-ul-Quran - Adh-Dhaariyat : 9
یُّؤْفَكُ عَنْهُ مَنْ اُفِكَؕ
يُّؤْفَكُ : پھیرا جاتا ہے عَنْهُ : اس سے مَنْ اُفِكَ : جو پھیرا جاتا ہے
اس سے وہی روگردانی کرتے ہیں جن کی عقل الٹ دی گئی ہے
یُّؤْفَکُ عَنْہُ مَنْ اُفِکَ ۔ (الذریٰت : 9) (اس سے وہی روگردانی کرتے ہیں جن کی عقل الٹ دی گئی ہے۔ ) اس آیت میں عَنْہُ کی ضمیر کا مرجع جزائے اعمال ہے۔ اس صورت میں اس آیت کا مطلب یہ ہوگا کہ اگر یہ لوگ اپنے فکری تضاد سے نکلیں اور صحیح رخ پر سوچنے کی عادت ڈالیں تو جزاء و سزا کا معاملہ بالکل سامنے کی بات ہے۔ لیکن جن لوگوں کی عقل الٹ دی جاتی ہے وہ اس سے برگشتہ کردیئے جاتے ہیں۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کی سنت یہ ہے کہ جو شخص تضادفکر کا شکار ہوتا ہے اور ہر معاملے میں اس کی رائے ٹیڑھی ہوتی ہے تو آہستہ آہستہ اللہ تعالیٰ اس کو فکری سلامتی سے محروم کردیتا ہے۔ جس طرح سورة صف میں ارشاد فرمایا گیا ہے فَلَمَّازَاغُوْا اَزَاغَ اللّٰہُ قُلُوْبَھُمْ ۔
Top