تمہاری غفلت، تمہارا لہو ولعب اور تمہاری مشغولیت دائمی ہوگئی۔ (حَتّٰى زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ ) یہاں تک کہ تم قبرستان جاپہنچے۔ تب تمہارے سامنے سے پردہ ہٹ گیا مگر اس وقت جب تمہارا دنیا میں دوبارہ آنا ممکن نہیں رہا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد (حَتّٰى زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ ) دلالت کرتا ہے کہ برزخ ایسا گھر ہے جس سے مقصود آخرت کے گھر کی طرف نفوذ کرنا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ان کو زائرین کے نام سے موسوم کیا ہے قیام کرنے والوں سے موسوم نہیں کیا۔ اور یہ چیز حیات بعدالموت اور ہمیشہ باقی رہنے والے غیر فانی گھر میں اعمال کی جزا وسزا پر دلالت کرتی ہے۔