Dure-Mansoor - Al-Baqara : 75
اِنَّ اِبْرٰهِیْمَ لَحَلِیْمٌ اَوَّاهٌ مُّنِیْبٌ
اِنَّ : بیشک اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم لَحَلِيْمٌ : بردبار اَوَّاهٌ : نرم دل مُّنِيْبٌ : رجوع کرنے والا
بیشک ابراہیم (علیہ السلام) بردبار رحمدل، رجوع کرنے والے تھے
1:۔ ابوالشیخ (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ حلم اپنے موصوف کے لئے دنیا اور آخرت کی عظمتوں کو جمع کردیتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کو تو نے نہیں سنا کہ اپنے نبی کی صفت کو حلم کی ساتھ بیان کرتے ہوئے فرمایا (آیت) ” ان ابرھیم لحلیم اواہ منیب “ 2:۔ ابوالشیخ (رح) نے ضمرہ (رح) سے روایت کیا کہ حلم زیادہ اونچا ہے عقل سے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا نام بھی ہے۔ 3:۔ ابوالشیخ (رح) نے عمروبن میمون (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” الاواۃ “ سے مراد الرحیم (یعنی رحم دل) اور (آیت) ” الحلیم “ سے مراد ہے شیخ (یعنی بزرگ) ۔ 4:۔ بیہقی (رح) نے شعب الایمان میں حسن ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ان ابرھیم لحلیم اواہ منیب “ سے مراد ہے کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) اس طرح تھے کہ انہوں نے خود کوئی بات کی تو اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے اور جب کوئی عمل کیا تو اللہ تعالیٰ کے لئے عمل کیا اور جب کوئی نیت کی تو اللہ کے لئے نیت کی۔ 5:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا (آیت) ” ا لمنیب “ سے مراد ہے کہ پڑھنے والا اور متوجہ ہونے والا ہو۔ اللہ کی اطاعت کی طرف۔ 6:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے والا وہ ہے جو اللہ کے لئے اطاعت کرنے والا ہو جس نے اسے اطاعت اور امر کی طرف متوجہ کیا ہے اور وہ ان کاموں کو چھوڑ دیتے جو وہ اس سے پہلے کرتا تھا۔ 7:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ ” المنیب “ سے مراد ہے جو اپنے عمل میں اللہ عزوجل کی رضا کے لئے مخلص ہو۔
Top