Tafseer-e-Saadi - Adh-Dhaariyat : 33
لِنُرْسِلَ عَلَیْهِمْ حِجَارَةً مِّنْ طِیْنٍۙ
لِنُرْسِلَ : تاکہ ہم بھیجیں عَلَيْهِمْ : ان پر حِجَارَةً : پتھر مِّنْ طِيْنٍ : مٹی سے
تاکہ ان پر کھنگر برسائیں
لِنُرْسِلَ عَلَيْهِمْ حِجَارَةً مِّنْ طِيْنٍ ۔ مُّسَوَّمَةً عِنْدَ رَبِّكَ لِلْمُسْرِفِيْنَ ) تاکہ ہم ان پر مٹی کے پتھر برسائیں جو حد سے بڑھنے والوں کے لیے آپ کے رب کے ہاں نشان زدہ ہیں۔ یعنی ہر پتھر پر اس شخص کا نام لکھا ہوا تھا جس کو اس پتھر کا شکار ہونا تھا۔ کیونکہ وہ گناہ میں بڑھ گئے اور تمام حدود پھلانگ گئے تھے چناچہ حضرت ابراہیم قوم لوط کے بارے میں ان سے جھگھڑنے لگے۔ شاید اللہ تعالیٰ ان سے عذاب کو ہٹا دے چناچہ ان سے کہا گیا (یا ابراہیم اعرض عن ھذا انہ قد جاء امر ربک وانھم اٰتیھم عذاب غیرمردود۔ ھود 76) ۔ اے ابراہیم اس بات کو جانے دو ، تیرے رب کا حکم آگیا ہے اور ان پر وہ عذاب ٹوٹ پڑنے والا ہے جو کبھی نہیں ٹل سکتا۔
Top