Ruh-ul-Quran - Nooh : 22
وَ اِذِ ابْتَلٰۤى اِبْرٰهٖمَ رَبُّهٗ بِكَلِمٰتٍ فَاَتَمَّهُنَّ١ؕ قَالَ اِنِّیْ جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ اِمَامًا١ؕ قَالَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ١ؕ قَالَ لَا یَنَالُ عَهْدِی الظّٰلِمِیْنَ
وَاِذِ : اور جب ابْتَلٰى : آزمایا اِبْرَاهِيمَ : ابراہیم رَبُّهٗ : ان کا رب بِکَلِمَاتٍ : چند باتوں سے فَاَتَمَّهُنَّ : وہ پوری کردیں قَالَ : اس نے فرمایا اِنِّيْ : بیشک میں جَاعِلُکَ : تمہیں بنانے والا ہوں لِلنَّاسِ : لوگوں کا اِمَامًا : امام قَالَ : اس نے کہا وَ : اور مِنْ ذُرِّيَّتِي : میری اولاد سے قَالَ : اس نے فرمایا لَا : نہیں يَنَالُ : پہنچتا عَهْدِي : میرا عہد الظَّالِمِينَ : ظالم (جمع)
اور انھوں نے بڑی بڑی چالیں چلیں
وَمَکَرُوْا مَکْرًا کُبَّارًا۔ (نوح : 22) (اور انھوں نے بڑی بڑی چالیں چلیں۔ ) بگاڑ کا سبب متکبرین ہیں کُبَّارٌ … کبیر سے مبالغہ ہے۔ کہ ان سرداروں اور پیشوائوں نے اپنی قوم کو حضرت نوح (علیہ السلام) سے برگشتہ کرنے اور ان کی تعلیمات سے بہکانے کے لیے بڑی بڑی چالیں چلیں، بڑے بڑے فریب دیئے، عجیب و غریب اعتراضات اٹھائے۔ یہاں ان چالوں کی اگرچہ تفصیل بیان نہیں کی گئی لیکن قرآن کریم نے مختلف انبیائے کرام کے حوالے سے ان کی قوموں کے متکبرین کے جو حالات بیان کیے ہیں انھیں دیکھ کر ان چالوں کی تفصیل جاننا کوئی مشکل نہیں۔ وہ یقینا اپنی قوم سے کہتے ہوں گے کہ نوح (علیہ السلام) بھی تم ہی جیسا ایک آدمی ہے، اسے پیغمبر کیسے مان لیا جائے۔ اس کی بات میں اگر کوئی وزن ہوتا تو قوم کے اکابر اس پر ایمان لاتے۔ یہ چھوٹے درجے کے لوگ ان کا کسی پر ایمان لانا کیا معنی رکھتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا ہوگا کہ خدا کو اگر کسی کو پیغمبر بنا کے بھیجنا ہی ہوتا تو وہ کسی فرشتے کو بھیجتا۔ اور اگر کسی انسان کو بھی بھیجا جاتا تو اس کے ساتھ کوئی فرشتہ ہوتا جو لوگوں کو دھمکاتا اور پھر وہ نبی بننے والا شخص خزانوں کا مالک ہوتا۔ ایسی بہت سی باتیں جو مختلف مواقع پر قرآن کریم میں ذکر کی گئی ہیں وہ لوگوں کو مشتعل کرنے کے لیے یہ بھی کہا کرتے تھے کہ یہ شخص دراصل تم پر اپنی برتری قائم کرنا چاہتا ہے، اس نے اس کے لیے نبوت کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے۔ جب وہ عالم غیب کی خبریں دیتا تو کہتے اس پر کسی جن کا سایہ ہے جس نے اسے دیوانہ بنادیا ہے۔ بہرحال ان کی مختلف چالیں، ان کے قسم قسم کے چرتر، ان کے مختلف فریب، قوم کو حضرت نوح (علیہ السلام) سے برگشتہ کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔
Top