Siraj-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 47
وَ كَذٰلِكَ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الْكِتٰبَ١ؕ فَالَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یُؤْمِنُوْنَ بِهٖ١ۚ وَ مِنْ هٰۤؤُلَآءِ مَنْ یُّؤْمِنُ بِهٖ١ؕ وَ مَا یَجْحَدُ بِاٰیٰتِنَاۤ اِلَّا الْكٰفِرُوْنَ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ : ہم نے نازل کی تمہاری طرف الْكِتٰبَ ۭ : کتاب فَالَّذِيْنَ : پس جن لوگوں کو اٰتَيْنٰهُمُ : ہم نے دی انہیں الْكِتٰبَ : کتاب يُؤْمِنُوْنَ : وہ ایمان لاتے ہیں بِهٖ ۚ : اس پر وَمِنْ هٰٓؤُلَآءِ : اور ان (اہل مکہ) سے مَنْ يُّؤْمِنُ : بعض ایمان لاتے ہیں بِهٖ ۭ : اس پر وَمَا يَجْحَدُ : اور وہ نہیں انکار کرتے بِاٰيٰتِنَآ : ہماری آیتوں کا اِلَّا : مگر (صرف) الْكٰفِرُوْنَ : کافر (جمع)
اور اسی طرح ہم نے تیری طرف کتاب نازل کی ہے ۔ سو جن کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اسے مانتے1 ہیں ، اور ہماری آیتوں کا انکار صرف وہی لوگ کرتے ہیں جو کافر ہیں
1: اہل کتاب اور مسلمان میں مذہب کے باب میں بہت سی باتیں مشترک ہیں ۔ وہ بھی خدا کے قائل ہیں ۔ ملائکہ کو مانتے ہیں ۔ حشر ونشر کو تسلیم کرتے ہیں ۔ اور جنت و دوزخ کے معتقد ہیں ۔ اس لئے ارشاد ہے کہ جب ان لوگوں سے بحث کرو ۔ تو عمدہ اور احسن طریق سے ۔ جاذب اور موثر انداز سے ۔ ایسا نہ ہو ۔ کہ وہ تمہاری سختی اور خشونت سے اپنے مسلمات کا بھی انکار کردیں الا الذین ظلموا سے مراد وہ لوگ ہیں جو مشرک ہیں اور خدا کے ساتھ دوسروں کو ساجھی قرار دیتے ہیں ۔ قرآن کی رو سے یہ لوگ کسی اخلاقی رعایت کے مستحق نہیں
Top