Tadabbur-e-Quran - Maryam : 22
فَحَمَلَتْهُ فَانْتَبَذَتْ بِهٖ مَكَانًا قَصِیًّا
فَحَمَلَتْهُ : پھر اسے حمل رہ گیا فَانْتَبَذَتْ : پس وہ چلی گئی بِهٖ : اسے لیکر مَكَانًا : ایک جگہ قَصِيًّا : دور
پس اس نے اس کا حمل اٹھا لیا اور وہ اس کو لے کر ایک دور کے مقام کو چلی گئی
فَحَمَلَتْهُ فَانْتَبَذَتْ بِهِ مَكَانًا قَصِيًّا۔ " دور کی جگہ " سے مراد : " قَصی " کے معنی دور کے ہیں۔ یہاں کوئی تصریح نہیں ہے اس دور کی جگہ سے کون سی جگہ مراد ہے۔ لیکن انجیلوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کے بعد وہ بیت اللحم چلی گئیں۔ ظاہر ہے کہ حمل کا احساس کرنے کے بعد وہ ایک شدید ذہنی پریشانی اور کرب میں مبتلا ہوگئی ہوں گی۔ اس طرح کے حالات میں آدمی کے لیے اپنا ماحول وحشت انگیز بن جاتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ اس سے الگ ہو کر کوئی اور مامن تلاش کرے، شاید وہاں سکون حاصل کرنے کی کوئی صورت نکل آئے۔ حضرت مریم کی یہ تدبیر اسی طرح طرح کی ایک تدبیر تھی۔
Top