Tadabbur-e-Quran - Ash-Shu'araa : 167
قَالُوْا لَئِنْ لَّمْ تَنْتَهِ یٰلُوْطُ لَتَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُخْرَجِیْنَ
قَالُوْا : بولے وہ لَئِنْ : اگر لَّمْ تَنْتَهِ : تم باز نہ آئے يٰلُوْطُ : اے لوط لَتَكُوْنَنَّ : البتہ ضرور تم ہوگے مِنَ : سے الْمُخْرَجِيْنَ : مخرج (نکالے جانے والے
وہ بولے کہ اے لوط ! اگر تم باز نہ آئے تو تم لازماً یہاں سے نکال چھوڑے جائو گے۔
قوم کی فیصلہ کن دھمکی قوم نے اس تمام دلسوزی و درد مندی کا جواب یہ دیا کہ اے لوط ! اگر تم اپنی اس نصیحت و ملامت سے باز نہ آئے تو یاد رکھو کہ تم یہاں سے نکال کر چھوڑے جائو گے ! فقرے کا تیور صاف بتا رہا ہے کہ خراج کی یہ دھمکی پہلی دھمکی نہیں بلکہ آخری فیصلہ کن دھمکی ہے۔ یہ دھمکی وہ پہلے بھی دیتے رہے تھے۔ اس کی طرف قرآن میں اشارات موجود ہیں لیکن اس دھمکی کا انداز سابق دھمکیوں سے مختلف ہے۔ اب انہوں نے اپنا دو ٹوک فیصلہ سنا دیا کہ اپنی زبان بند کر دو ورنہ یاد رکھو کو ہم تم کو نکالنے کی جو دھمکی دیتے رہے ہیں وہ پوری کر کے رہیں گے۔
Top