Tadabbur-e-Quran - Al-An'aam : 132
وَ لِكُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا١ؕ وَ مَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعْمَلُوْنَ
وَلِكُلٍّ : اور ہر ایک کے لیے دَرَجٰتٌ : درجے مِّمَّا : اس سے جو عَمِلُوْا : انہوں نے کیا (ان کے اعمال) وَمَا : اور نہیں رَبُّكَ : تمہارا رب بِغَافِلٍ : بیخبر عَمَّا : اس سے جو يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے ہیں
اور ہر ایک کے لیے درجے ہیں انکے عمل کے اعتبار سے اور تیرا رب اس چیز سے بیخبر نہیں ہے جو وہ کرتے رہے ہیں
وَلِكُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا ۭوَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُوْنَ۔ لفظ ‘ کل ’ پر ہم مختلف مقامات میں لکھ چکے ہیں کہ جب یہ اس طرح آتا ہے تو اس سے مراد وہی اشخاص یا پارٹیاں ہوتی ہیں جن کا ذکر اوپر ہوچکا ہوتا ہے۔ یہاں اس سے مراد جنوں اور انسانوں کے وہی گروہ ہیں جن کا ذکر اوپر گزرا۔ فرمایا۔ کہ انہوں نے جو کچھ کیا، جان بوجھ کر، خدا کی طرف سے اتمام حجت کے بعد کیا، اس وجہ سے حق ہے کہ وہ اپنے کیے کی سزا بھگتیں اور جن کے جس درجہ کے جرائم ہیں اسی اعتبار سے وہ دوزخ میں اپنا مقام پائیں۔ چونکہ اللہ ان کے اعمال سے جو یہ کرتے رہے ہیں یا کرتے ہیں اچھی طرح باخبر ہے اس وجہ سے اس کو ان کی درجہ بندی میں کوئی زحمت نہیں پیش آئے گی۔ وہ ہر ایک ایک کے ساتھ وہی معاملہ کرے گا جس کا وہ اپنے اعمال کے اعتبار سے سزا وار ہوگا۔
Top