Tadabbur-e-Quran - Az-Zumar : 52
اِذَا تُتْلٰى عَلَیْهِ اٰیٰتُنَا قَالَ اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَ
اِذَا : جب تُتْلٰى : پڑھی جاتی ہیں عَلَيْهِ : اس پر اٰيٰتُنَا : ہماری آیات قَالَ : کہتا ہے اَسَاطِيْرُ : کہانیاں ہیں الْاَوَّلِيْنَ : پہلوں کی
جب اس کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو کہتا ہے، یہ تو اگلوں کے فسانے ہیں ،
غرور و استکبار کی تصویر: یہ اس غرور و استکبار کی تصویر ہے جس میں یہ لوگ مبتلا ہوئے۔ فرمایا کہ جب ان قوموں کی سرگزشتیں سنائی جاتی ہیں جو انہی کی طرح غرور و استکبار میں مبتلا ہوئیں اور اس کے نتیجہ میں تباہ کر دی گئیں تو ان سے سبق لینے کے بجائے ان کا مذاق اڑاتے ہیں کہ یہ تو پچھلی قوموں کے فسانے ہیں، ان کو حاضر سے کیا تعلق! مطلب یہ ہے کہ اس قسم کے قصے سنانے والوں کو نہ ہم نبی ماننے کے لیے تیار ہیں اور نہ ان افسانوں سے ہم مرعوب ہی ہونے والے ہیں۔ اس امر کو کسی کی تصدیق یا تکذیب سے کیا تعلق!
Top