Dure-Mansoor - Al-Baqara : 118
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ بَدَّلُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ كُفْرًا وَّ اَحَلُّوْا قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِۙ
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اِلَى : کو الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے بَدَّلُوْا : بدل دیا نِعْمَةَ اللّٰهِ : اللہ کی نعمت كُفْرًا : ناشکری سے وَّاَحَلُّوْا : اور اتارا قَوْمَهُمْ : اپنی قوم دَارَ الْبَوَارِ : تباہی کا گھر
اور کہا ان لوگوں نے جو نہیں جانتے، کیوں نہیں بات کرتا ہم سے اللہ، یا کیوں نہیں آتی ہمارے پاس کوئی دلیل، ایسا ہی کہا ان لوگوں نے جو ان سے پہلے تھے انہیں جیسی بات، ان کے دل آپس میں ایک دوسرے کے مشابہ ہوگئے۔ بلاشبہ ہم نے ان لوگوں کے لئے دلیلیں بیان کردی ہیں جو یقین لاتے ہیں۔
(1) ابن اسحاق، ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رافع بن حریملہ نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ یا محمد ! اگر تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے رسول ہے جیسا کہ تو کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ سے کہہ کہ وہ ہم سے کلام کرے یہاں تک کہ ہم اس کے کلام کو سنیں اس پر اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) نازل فرمائی ” وقال الذین لا یعلمون “ فرمایا وہ عرب کے کافر ہیں جنہوں نے کہا تھا ” لولا یکلمنا اللہ “ فرمایا ہم سے کیوں نہیں کلام کرتا ” کذلک قال الذین من قبلہم “ یعنی یہود و نصاری اور ان کے علاوہ دوسرے لوگوں نے بھی اسی طرح کہا تھا لفظ آیت ” تشابھت قلوبھم “ یعنی یہود و نصاری اور عرب اور ان کے علاوہ (دوسرے لوگوں کے دل آپس میں) ایک جیسے ہوگئے۔ (2) عبد بن حمید اور ابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وقال الذین لا یعلمون لولا یکلمنا اللہ “ یعنی نصاری نے اس بات کو کہا اور ان سے پہلے جو یہودی تھے انہوں نے کہا۔
Top