Tafheem-ul-Quran - Al-Qalam : 12
مَّنَّاعٍ لِّلْخَیْرِ مُعْتَدٍ اَثِیْمٍۙ
مَّنَّاعٍ : بہت روکنے والا لِّلْخَيْرِ : بھلائی کا مُعْتَدٍ : حد سے بڑھنے والا اَثِيْمٍ : گناہ گار
بھلائی سے روکتا ہے، 7 ظلم و زیادتی میں حد سے گزر جانے والا ہے، سخت بد اعمال ہے، جفا کار ہے، 8
سورة الْقَلَم 7 اصل میں مناع للخیر کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔ خیر عربی زبان میں مال کو بھی کہتے ہیں اور بھلائی کو بھی۔ اگر اس کو مال کے معنی میں لیا جائے تو مطلب یہ ہوگا کہ وہ سخت بخیل اور کنجوس آدمی ہے، کسی کو پھوٹی کوڑی دینے کا بھی روادار نہیں۔ اور اگر خیر کو نیکی اور بھلائی کے معنی میں لیا جائے تو اس کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ ہر نیک کام میں رکاوٹ ڈالتا ہے، اور یہ بھی کہ وہ اسلام سے لوگوں کو روکنے میں بہت سرگرم ہے۔
Top