Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 283
اِنَّهٗ مِنْ سُلَیْمٰنَ وَ اِنَّهٗ بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِۙ
اِنَّهٗ : بیشک وہ مِنْ : سے سُلَيْمٰنَ : سلیمان وَاِنَّهٗ : اور بیشک وہ بِسْمِ اللہِ : نام سے اللہ کے الرَّحْمٰنِ : جو رحم کرنے والا الرَّحِيمِ : نہایت مہربان
اگر تم سفر میں ہو اور تمہیں کوئی لکھنے والا نہ ملے (اور قرض لینا ہو) تو کوئی چیز رہن رکھ کر اس کا قبضہ (قرض دینے والے کو) دے دیا جائے۔ پھر اگر تم میں سے ایک دوسرے کا اعتبار کرے ( اور بےرہن قرض دیدے) تو جس پر اعتبار کیا گیا ہے اس کو چاہئے کہ امانت ادا کرے اور اپنے رب اللہ سے ڈرے۔ اور (دیکھو، ) گواہی نہ چھپاؤ اور جو اس کو چھپائے گا تو اس کا دل گنہگار ہوگا اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس کو خوب جانتا ہے۔
[192] رہن بالقبضہ صرف قرض دینے والے کے اطمینان کے لئے ہے۔ اسے یہ حق نہیں کہ اپنے دئیے ہوئے مال کے بدلے رہن رکھی ہوئی چیز سے فائدہ اٹھائے۔ [193] یعنی قرض لینے والا۔ [194] ایسے قرضے کو قرض دینے والے کی امانت فرمایا کیونکہ اس نے قرض لینے والے کے اعتبار پر قرض دیا گویا اس کے پاس امانت رکھوا دیا۔
Top