Tafheem-ul-Quran (En) - An-Nisaa : 70
فَقَالَ الْمَلَؤُا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ مَا هٰذَاۤ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ١ۙ یُرِیْدُ اَنْ یَّتَفَضَّلَ عَلَیْكُمْ١ؕ وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ لَاَنْزَلَ مَلٰٓئِكَةً١ۖۚ مَّا سَمِعْنَا بِهٰذَا فِیْۤ اٰبَآئِنَا الْاَوَّلِیْنَۚ
تو ان کی قوم کے سردار جو کافر تھے کہنے لگے یہ تو تم ہی جیسا آدمی ہے تم پر بڑائی حاصل کرنا چاہتا ہے اور اگر خدا چاہتا تو فرشتے اتار دیتا ہم نے اپنے اگلے باپ دادا میں تو یہ بات کبھی نہیں سنی تھی
قوم کے بڑے : 24: فَقَالَ الْمَلَؤُا الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْ قَوْمِہٖ (پس ان کی قوم کے کافر سرداروں نے کہا) یعنی شرفاء و سرداروں نے عوام الناس کو کہا : مَاھٰذَآاِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ (یہ تم جیسا انسان ہے) جو کھاتا پیتا ہے۔ یُرِیْدُ اَنْ یَّتَفَضَّلَ عَلَیکُمْ (تم پر برتری چاہتا ہے) یعنی تم پر بزرگی اور سرداری کرنا چاہتا ہے۔ وَلَوْشَآ ئَ اللّٰہُ (اگر اللہ تعالیٰ چاہتے) کہ وہ اپنا رسول بھیجیں۔ لَاَنْزَلَ مَلٰٓئِکَہً ( تو وہ ضرور فرشتے اتارتا) مَّا سِمَعْنَا بِھٰذَا (ہم نے یہ بات نہیں سنی) بشر کو رسول بنا کر بھیجنے والی بات یا وہ بات جس کا یہ ہمیں حکم دیتا ہے جیسے توحید، سبّ معبودان باطلہ وغیرہ۔ نکتہ : مزاج انسانی ملاحظہ ہو۔ پتھر کو اٹھا کرالو ہیت کا مرتبہ دے دیا۔ مگر بشر کے لئے نبوت کے قائل نہ ہوئے۔ فِیْٓ اٰبَآ ئِنَا الْاَوَّلِیْنَ (اپنے پہلے آباء و اجداد میں۔ )
Top